اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے انکشاف کیا کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اور چین نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ پر عالمی پابندیوں کی درخواست دی ہے اور طالبان کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کرنی چاہئیں۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام کے لیے عملی اقدامات کرے، کیونکہ افغانستان سے دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کئی بار طالبان قیادت سے مطالبہ کر چکا ہے کہ افغانستان میں موجود کالعدم تنظیموں کے کیمپس ختم کیے جائیں۔ حال ہی میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی کہا تھا کہ افغانستان کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ اسے خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، کیونکہ پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملوں میں افغان باشندے ملوث پائے گئے ہیں۔