اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی اور میکسیکو کی صدر کلاؤڈیا شین بام نے امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری صدارت کے غیر یقینی حالات کے پیشِ نظر دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے جمعرات کی شام میکسیکو سٹی کے تاریخی نیشنل پیلس میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔کارنی نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو کے درمیان نئی "جامع اسٹریٹجک شراکت داری” دونوں ممالک کو تجارت، سلامتی، ماحولیاتی اقدامات اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں قریب لائے گی۔ ان کے مطابق > "آج ہم تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں۔ ہماری معیشتوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آ رہی ہیں اور یہ تبدیلیاں باہمی اشتراک سے مزید مستحکم ہوں گی۔”صدر شین بام نے کہا کہ کینیڈا اور میکسیکو احترام اور تعاون کی بنیاد پر ہر چیلنج کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ > "میکسیکو اور کینیڈا ایک ساتھ آگے بڑھیں گے، یقین کے ساتھ کہ تعاون ہی ہر مشکل کا حل ہے۔”یہ شراکت داری اس وقت سامنے آئی ہے جب کینیڈا امریکا-میکسیکو معاہدہ (CUSMA) آئندہ سال جائزے کے لیے پیش ہونے جا رہا ہے۔ کینیڈا اگلے ہفتے باضابطہ مشاورت کے آغاز کا اعلان کرے گا، جبکہ امریکا نے پہلے ہی اپنا عمل شروع کر دیا ہے۔
اگرچہ بعض کینیڈین رہنماؤں نے امریکا کے ساتھ براہِ راست دوطرفہ معاہدہ کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم کارنی نے واضح کیا کہ کینیڈا "یقینی طور پر” میکسیکو اور امریکا دونوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھے گا۔
کارنی نے مزید کہا کہ امریکا کے ساتھ بڑا تجارتی معاہدہ فی الحال "ٹیبل پر نہیں” ہے لیکن چھوٹے شعبہ جاتی معاہدوں پر بات جاری ہے تاکہ تجارتی کشیدگی کم کی جا سکے۔وزیراعظم کارنی نے اپنی میکسیکو یاترا کے دوران 9.9 ملین ڈالرز کے اقوامِ متحدہ کی سربراہی میں "مائیگرنٹ انٹیگریشن پروگرامز” کے لیے امداد کا اعلان بھی کیا، جس کا مقصد منشیات خصوصاً فینٹانائل کی پیداوار و اسمگلنگ سے نمٹنا اور مہاجرین کے مسائل حل کرنا ہے۔