29
اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز) ایران نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلے کو غیر قانونی اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے، جس کے تحت ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔ایران کے نائب وزیرِ خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر اقوامِ متحدہ نے 28 ستمبر کو ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کیں تو قاہرہ میں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ طے پانے والا معائنہ معاہدہ فوری طور پر معطل کر دیا جائے گا۔ایرانی نائب وزیرِ خارجہ نے سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر سفارتی سطح پر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو 27 ستمبر تک خودکار طریقے سے پابندیاں دوبارہ نافذ ہو جائیں گی، اور ایسی صورت میں ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم تصور ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی بھی واضح کر چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی قسم کی پابندیاں اس معاہدے کے خاتمے کے مترادف ہوں گی۔یاد رہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے حال ہی میں ایک قرار داد مسترد کر دی تھی جس میں ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی تھی۔ اس فیصلے کے بعد "اسنیپ بیک میکنزم” کے تحت 28 ستمبر کو ایران پر تمام پرانی پابندیاں خودبخود بحال ہو جائیں گی۔خیال رہے کہ رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور اقوامِ متحدہ کی ایٹمی نگرانی ایجنسی کے درمیان مصر میں ایک معاہدہ ہوا تھا جس پر ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔