اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) البرٹ آئن اسٹائن کا جسمانی ورثہ بالخصوص ان کا دماغ صدیوں سے سائنس دانوں کی تجسس کی ایک بڑی وجہ رہا ہے۔
1955 میں وفات کے بعد اس دماغ کو محفوظ کر کے 240 حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا، اور تب سے یہ سوال اٹھتا آیا ہے کہ کیا جدید طریقے اس خلیاتی پہیلی کو حل کر پائیں گے۔ حال ہی میں چینی محققین کی جانب سے پیش کردہ جدید RNA میپنگ ٹیکنالوجی (Stereo-seq V2) اسی امید کو تجدید بخش رہی ہے۔یہ نئی تکنیک بنیادی طور پر ایسے تجربات کے لیے تیار کی گئی ہے جن میں نمونے طویل عرصے تک غیر موزوں حالات میں رہے ہوں — مثلاً قائم شدہ جینیاتی ساخت کمزور پڑ چکی ہو یا نمونوں میں کیمیائی تبدیلیاں آ چکی ہوں۔ Stereo-seq V2 نے محققین کو ایسے پیرامیٹرز نکالنے کے قابل بنایا ہے جنہیں روایتی طریقے پکڑ نہیں پاتے: خلیاتی قسموں کی موزائیک، مخصوص جینیاتی ایکسپریشن پیٹرنز، اور ٹیومر یا دیگر بیماریوں میں شامل خلیاتی ذیلی اقسام کی نشان دہی۔
حفاظتی معیار اور نمونوں کی حالت: 1950 کی دہائی کی نمونہ سازی کی تکنیکیں آج کے معیارات سے بہت مختلف تھیں، جس کی وجہ سے نمونوں میں طوالتی مدت میں کیمیائی نقصان یا ڈینےچرنگ ہو چکا ہو گا۔
وقت کے ساتھ RNA اور دیگر مالیکیولز ٹوٹ سکتے ہیں — اور Stereo-seq V2 جیسے جدید طریقے بھی صرف اتنا ہی کر سکتے ہیں جتنا نمونہ انہیں فراہم کرے۔ تاریخی انسانی نمونوں پر تجربات میں اخلاقی اجازتیں، وصیت کے اصول، اور خاندانی رضامندی اہم ہیں — یہ سب عوامل تحقیقی راستے کو متأثر کر سکتے ہیں۔
ممکنہ سائنسی فوائد
اگرچہ سیدھا “دہشتِ ذہانت” تلاش کرنا آسان نہیں، مگر پرانے دماغی نمونوں کے جدید تجزیے سے قابلِ قدر نتائج مل سکتے ہیں: نیورونل میپنگ اور مخصوص خلیاتی اقسام کی شناخت، دماغی ٹیissuue میں جینیاتی ایکٹیویٹی کے رجحانات، اور انسانوں میں ذہنی صلاحیتوں کے ساتھ وابستہ بعض حیاتیاتی نشانات کی نشاندہی۔ اسی طرح، اس تکنیک کو کینسر جیسے پرانے محفوظ شدہ نمونوں پر لاگو کر کے بیماریوں کے حوالے سے بھی نئے انکشافات ہو سکتے ہیں، جیسے اس کے مراکز، مدافعتی ردِعمل یا
Stereo-seq V2 جیسی ٹیکنالوجی نے پُرانے اور کمزور جینیاتی نمونوں کے مطالعے کے دروازے کھول دیے ہیں، اور یہ ممکن ہے کہ مستقبل میں آئن اسٹائن کے دماغ جیسے نادر نمونوں پر کچھ معنی خیز ڈیٹا حاصل ہو سکے۔ تاہم، عملی چیلنجز نمونوں کی حالت، تکنیکی حدود، اور اخلاقی/قانونی منظوری بہت بڑے نقطۂنظر میں کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ لہٰذا، اس معاملے میں "ممکنہ” اور "یقینی” کے درمیان فرق برقرار رکھنا ضروری ہے: امید ہے، مگر قطعی نتیجہ ابھی دور ہے۔