24
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا اور بھارت کے تعلقات گزشتہ دو برسوں سے شدید تناؤ کا شکار رہے ہیں۔
اب اطلاعات ہیں کہ کینیڈا کی وزیرِ خارجہ نیتا آنند اکتوبر میں بھارت کا دورہ کر سکتی ہیں۔ اگرچہ اس دورے کی حتمی تاریخ کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا، لیکن ماہرین کے نزدیک یہ قدم تعلقات میں برف پگھلانے کی ایک اہم کوشش ثابت ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق انیتا آنند اپنے بھارتی ہم منصب **ایس جے شنکر** سے ملاقات کریں گی۔ اس ملاقات میں سفارتی تعلقات کی بحالی،تجارتی تعاون،تعلیمی تبادلوں، اور سیکیورٹی تعاون جیسے معاملات پر گفتگو متوقع ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مضبوط کرنے پر بھی زور دیا جائے گا، کیونکہ تجارتی حجم کے باوجود سیاسی کشیدگی نے سرمایہ کاری اور اعتماد کو متاثر کیا ہے۔
یہ متوقع دورہ اُس تنازع کے پس منظر میں سامنے آ رہا ہے جو جون 2023 میں پیدا ہوا تھا۔ اُس وقت کے کینیڈین وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے الزام لگایا تھا کہ بھارتی ایجنسیوں کا ہاتھ کینیڈا میں سکھ رہنما ہر دیپ سنگھ نِجّھر کے قتل میں ہے۔ بھارت نے ان الزامات کو مسترد کیا اور اپنے سفارتکار واپس بلا لیے، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات بدترین سطح پر پہنچ گئے۔ جی-7 اجلاس جون 2025 میں کینیڈا کے نائب وزیرِاعظم مارک کارنی اور بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے درمیان غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی اس ملاقات کے بعد دونوں ممالک نے تعلقات کی بحالی کے لیے سفارتی سطح پر دوبارہ رابطے شروع کیے۔ اب انیتا آنند کا ممکنہ دورہ اس سلسلے کی ایک اہم کڑی سمجھا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی تعلقات کے ماہرین کے مطابق* اگر یہ ملاقات مثبت ماحول میں ہوتی ہے تو یہ بھارت کینیڈا تعلقات میں ایک نیا آغاز** ثابت ہو سکتی ہے۔* تاہم، ہر دیپ سنگھ نِجّھر کا معاملہ اور سکھ ڈائسپورا کا دباؤ اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے جس پر کھلے انداز میں بات کرنا دونوں فریقین کے لیے آسان نہیں ہوگا۔* تجارتی اور تعلیمی تعاون وہ شعبے ہیں جہاں فوری پیش رفت ممکن ہے، جبکہ سیکیورٹی تعاون میں وقت لگ سکتا ہے۔
کینیڈین وزیرِ خارجہ انیتا آنند کا بھارت کا یہ ممکنہ دورہ ایک سفارتی برف پگھلانے کی کوشش ہے۔ اگر یہ دورہ کامیاب رہتا ہے تو دونوں ممالک نہ صرف تعلقات کی بحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک مثبت پیغام دے سکتے ہیں کہ اختلافات کے باوجود مکالمہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔