اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)برٹش کولمبیا گورنمنٹ ایمپلائز یونین (BCGEU) اور صوبائی حکومت کے درمیان مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہوگئے ہیں۔
دو ماہ میں پہلی بار دونوں فریق پیر کی صبح اس مقصد کے لیے بیٹھے کہ جاری ہڑتال ختم کی جا سکے جس کے باعث بی سی کی درجنوں شراب کی دکانیں اور سرکاری دفاتر بند ہیں۔
یونین کے صدر پال فنچ نے بیان میں کہاہم مذاکرات کے لیے تیار ہو کر آئے تھے لیکن حکومت نے ایسا معاہدہ پیش کیا جو ان کی پچھلی پیشکش سے بمشکل مختلف تھا۔
ان کے مطابق حکومت نے دو سال کے لیے سالانہ صرف دو فیصد تنخواہوں میں اضافے کی پیشکش کی، جو مجموعی طور پر چار فیصد بنتا ہے۔
فنچ نے اسے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس رویے سے "بے احترامی” دکھائی ہے اور اب یونین اپنی ہڑتال کو "شدید طور پر بڑھائے گی
یونین کا مطالبہ ہے کہ دو سال کے دوران تنخواہوں میں 8.25 فیصد اضافہ کیا جائے، جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ اسے ٹیکس دہندگان اور ملازمین دونوں کے لیے منصفانہ معاہدہ چاہیے۔
فی الحال صوبے بھر میں پکٹ لائنز برقرار ہیں، جن میں شراب اور کینابیس کی ڈسٹری بیوشن ویئرہاؤسز، سرکاری دفاتر اور تقریباً ایک تہائی شراب کی دکانیں شامل ہیں۔
یونین کے مطابق 34 ہزار اراکین میں سے تقریباً 15 ہزار اس وقت مختلف شکلوں میں احتجاج کر رہے ہیں، جن میں اوورٹائم پر پابندی اور پکٹنگ شامل ہیں۔