البرٹا نے ویسٹ کوسٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے لیے 1 کروڑ 40 لاکھ ڈالر مختص کر دیے

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز) البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ نے اعلان کیا ہے کہ صوبہ ویسٹ کوسٹ تیل پائپ لائن منصوبے کے ابتدائی کام کے لیے 1 کروڑ 40 لاکھ ڈالر فراہم کرے گا۔

تاہم یہ منصوبہ اسی وقت آگے بڑھ سکے گا جب ابتدائی مرحلے میں فرسٹ نیشنز (مقامی قبائل) کی شمولیت یقینی بنائی جائے اور وفاقی حکومت شمالی برٹش کولمبیا کے ساحل پر لگے ٹینکرز کی پابندی کو ختم کرے۔
اس پابندی کے ہوتے ہوئے منصوبہ ناممکن ہوگا۔اسمتھ کے مطابق یہ منصوبہ صرف البرٹا ہی نہیں بلکہ دنیا کے لیے توانائی کی فراہمی کا ’’اخلاقی فرض‘‘ ہے۔ ا
ن کا کہنا ہے کہ اربوں لوگ توانائی کی کمی کا شکار ہیں اور بہتر معیارِ زندگی چاہتے ہیں، اس لیے البرٹا کو اپنی دولت اور وسائل دنیا تک پہنچانے کا موقع ملنا چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ تعمیراتی لاگت البرٹا کے ٹیکس دہندگان نہیں اٹھائیں گے، بلکہ ابتدائی سرمایہ کاری سے نجی شعبے اور ممکنہ طور پر فرسٹ نیشنز کو سرمایہ کاری پر آمادہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب برٹش کولمبیا کے پریمیئر ڈیوڈ ایبی نے اس منصوبے کو ’’ادھورا اور سیاسی کھیل‘‘ قرار دیا۔ ان کے مطابق ابھی تک کوئی نجی کمپنی اس منصوبے کی ذمے داری لینے کے لیے سامنے نہیں آئی۔
یہ منصوبہ آئندہ سال وفاقی ’’میجر پروجیکٹس آفس‘‘ میں پیش کیا جائے گا، جو قومی مفاد میں سمجھے جانے والے منصوبوں کو تیز رفتار منظوری دیتا ہے۔اس پائپ لائن کو پرنس روپرت، بی سی کے ساحل تک لے جانے کی تجویز ہے، لیکن اس کے لیے 2015 میں سابق وفاقی حکومت کی جانب سے لگائی گئی آئل ٹینکر پابندی بڑی رکاوٹ ہے۔
یہی پابندی اینبرج کے ’’نادرن گیٹ وے‘‘ منصوبے کی ناکامی کی وجہ بھی بنی تھی۔کئی کوسٹل فرسٹ نیشنز رہنما، جیسے ہیلسک چیف میرلن سلیٹ، نے منصوبے کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ ساحلی پانیوں میں تیل کے ٹینکرز کی اجازت ’’قومی ترقی‘‘ نہیں بلکہ تباہی کا خطرہ ہے۔
البتہ البرٹا کے بعض فرسٹ نیشنز رہنماؤں اور چیف کونسل کے صدر ڈیل سواِمپی نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ مقامی قبائل کی شمولیت سے معاشی مفاہمت (economic reconciliation) ممکن ہوگی۔اسمتھ کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت ٹینکر پابندی ختم نہیں کرتی یا اس منصوبے کے لیے کوئی خصوصی رعایت نہیں دیتی تو یہ ’’کینیڈا کے نظام کا امتحان‘‘ ہوگا۔
ان کے الفاظ میں:”اگر باقی سب صوبے اپنے وسائل منڈی تک پہنچا سکتے ہیں لیکن البرٹا نہیں، تو پھر یہ ملک کہلانے کے قابل نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔