تہران (ویب ڈیسک)ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے فوری مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ تنازع کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران خطے میں امن و استحکام چاہتا ہے اور پاکستان و افغانستان دونوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کی سرحدی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔
انہوں نے کہا کہ تہران اسلام آباد اور کابل کے درمیان پیدا ہونے والی حالیہ کشیدگی پر فکرمند ہے اور ایران اس مسئلے کے پرامن حل کے لیے **ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار** ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو فوری طور پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے تاکہ غلط فہمیوں کو ختم کیا جا سکے اور مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ترجمان کے مطابق، ایران کی خواہش ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک خطے میں امن، ترقی اور تعاون کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں۔اس سے قبل سعودی عرب اور قطر نے بھی پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ تحمل، مذاکرات اور سفارتی ذرائع کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات پاک افغان سرحد پر افغان فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ** کی گئی، جس کے جواب میں **پاکستانی فوج نے مؤثر جوابی کارروائی** کرتے ہوئے کئی افغان اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازعات اور امن و امان کی صورتحال گزشتہ کچھ ہفتوں سے کشیدگی کا شکار ہے، جبکہ ایران کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کو تجزیہ کار ایک **اہم سفارتی اقدام** قرار دے رہے ہیں جو خطے میں امن کی بحالی کے لیے مثبت پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔