اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیرِاعظم مارک کارنی آج دوپہر مصر روانہ ہو رہے ہیں تاکہ اس سربراہی اجلاس میں شرکت کر سکیں جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل اور حماس کے درمیان کرائی گئی جنگ بندی کے سلسلے میں منعقد کیا جا رہا ہے۔
کارنی شرم الشیخ شہر جا رہے ہیں جہاں وہ پیر کے روز دیگر عالمی رہنماؤں کے ساتھ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس “امن سربراہی اجلاس” کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
اس اجلاس میں مشرقِ وسطیٰ کے مختلف ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت کے علاوہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔
آج جنگ بندی کو تین دن مکمل ہو گئے ہیں۔ اس دوران امدادی ادارے غزہ پٹی میں خوراک اور ادویات پہنچانے کی تیاری کر رہے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج بتدریج اپنے دستے واپس بلا رہی ہے۔
امید ہے کہ حماس پیر کی صبح تک تقریباً 20 زندہ یرغمالیوں کو رہا کرے گی، بدلے میں اسرائیل فلسطینی قیدیوں اور زیرِ حراست افراد کو رہا کرے گا، جس کے بعد تقریباً 28 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں بھی واپس کی جائیں گی۔
یہ جنگ بندی امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی سے عمل میں آئی ہے، تاہم تاحال یہ واضح نہیں کہ کیا یہ طویل المدتی جنگ بندی میں تبدیل ہو گی یا کسی جامع امن معاہدے تک بات پہنچ پائے گی۔