اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان اور بھارت کے تعلقات کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں دونوں ممالک بہترین ہمسائے بنیں اور خطے میں پائیدار امن قائم ہو۔
یہ بیان صدر ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے** پر مصر میں منعقد ہونے والی اہم پریس کانفرنس کے دوران دیا، جہاں انہوں نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کے بعد جنوبی ایشیا کی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔صدر ٹرمپ نے کہا، "میری خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت اچھے تعلقات قائم کریں، بہترین ہمسائے بنیں اور دنیا کو امن کا پیغام دیں۔”اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف** کی موجودگی میں انہیں "عظیم لیڈر” قرار دیا۔ جواب میں وزیراعظم شہباز شریف نے مسکراتے ہوئے کہا کہ *”ہم نے بھارت کے 7 طیارے مار گرائے تھے۔
"ایئر فورس ون میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران امریکی صدر نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ کو "ٹریف کے ذریعے” روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تجارتی پالیسیوں اور اقتصادی دباؤ کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملی۔یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اس سے قبل بھی متعدد بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر میں اہم کردار ادا کیا تھا اور تنازعات کے حل کے لیے تجارتی راستہ اپنایا۔تاہم آج قاہرہ میں ہونے والی پریس کانفرنس میں ان کا لہجہ خاصا مصالحتی نظر آیا، اور انہوں نے واضح طور پر کہا کہ "دنیا کو اس وقت لڑائی نہیں بلکہ دوستی کی ضرورت ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ پاکستان اور بھارت دنیا کے بہترین ہمسائے ثابت ہوں۔”سیاسی ماہرین کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ بیان جنوبی ایشیائی سیاست میں ایک نیا پیغام ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب خطے میں تناؤ، تجارتی مسابقت اور سکیورٹی خدشات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔