اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سوشل میڈیا پر ایک نیا اور دلچسپ نظریہ تیزی سے پھیل رہا ہے جس نے کئی لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔
ٹک ٹاک سمیت مختلف پلیٹ فارمز پر یہ بحث چل رہی ہے کہ جن افراد کی زندگی میں کبھی ہڈی نہیں ٹوٹی، وہ یا تو کسی خاص روحانی حفاظت کے زیرِ اثر ہیں یا ان کی شخصیت میں کوئی غیر معمولی خوبی پائی جاتی ہے۔یہ خیال اگرچہ کسی سائنسی بنیاد پر قائم نہیں، تاہم صارفین اسے نہایت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ان کے مطابق اگر کسی شخص کی کبھی ہڈی نہیں ٹوٹی تو اس کا مطلب ہے کہ وہ "روحانی طور پر محفوظ” ہے، اور یہ حفاظت انہیں ان کے نیک اعمال یا مثبت طرزِ زندگی کی وجہ سے حاصل ہوتی ہے۔
کئی صارفین اپنے یا اپنے قریبی لوگوں کے تجربات شیئر کر رہے ہیں۔ ان کے بقول بعض افراد نے زندگی میں بڑے حادثات برداشت کیے — مثلاً بلندی سے گرنا، ٹریفک حادثات میں زخمی ہونا، یا لڑائی جھگڑوں میں شامل ہونا — لیکن اس کے باوجود ان کی کوئی ہڈی نہیں ٹوٹی۔ اسی بنیاد پر یہ تصور جنم لے رہا ہے کہ ان افراد کو کوئی روحانی طاقت یا محافظ قوت بچاتی ہے۔
سائنسی ماہرین
طبی ماہرین اس نظریے کو مکمل طور پر بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق ہڈیوں کا ٹوٹنا یا محفوظ رہنا زیادہ تر اتفاقی عوامل ، احتیاطی عادات ، اور ماحولیاتی حالات پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص خطرناک سرگرمیوں سے دور رہتا ہے یا محتاط زندگی گزارتا ہے، تو اس کے زخمی ہونے یا ہڈی ٹوٹنے کے امکانات فطری طور پر کم ہو جاتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ افراد جینیاتی طور پر مضبوط ہڈیوں کے حامل ہوتے ہیں۔ ان کے جسم میں کیلشیم، وٹامن ڈی اور دیگر غذائی اجزاء کی سطح بہتر ہوتی ہے، جب کہ ان کا طرزِ زندگی — مثلاً باقاعدہ ورزش، صحت مند خوراک، اور سورج کی روشنی میں وقت گزارنا — ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
عمر اور صحت کے اثرات
تحقیقات کے مطابق عمر کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی مضبوطی کم ہونے لگتی ہے۔ خاص طور پر خواتین میں سنِ یاس (Menopause) کے بعد ہڈیوں کا گھنا پن کم ہو جاتا ہے، جس سے فریکچر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے ڈاکٹرز ہمیشہ کیلشیم، وٹامن ڈی، اور جسمانی سرگرمی کو ہڈیوں کی صحت کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہیں۔