اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)منگل سے البرٹا کے والدین اپنی اُن بچوں کے لیے سرکاری امدادی رقم کے لیے درخواستیں جمع کرانا شروع کر سکیں گے جو جاری اساتذہ کی ہڑتال سے متاثر ہوئے ہیں۔
یہ پروگرام 12 سال یا اس سے کم عمر کے اُن بچوں کے والدین اور سرپرستوں کو براہِ راست ادائیگی فراہم کرتا ہے جو پبلک، کیتھولک یا فرانکوفون اسکولوں میں زیرِ تعلیم ہیں، جبکہ خصوصی نگہداشت کے محتاج بچوں کے خاندانوں کے لیے اضافی امداد بھی رکھی گئی ہے۔
اہل خاندانوں کو فی بچہ فی تعلیمی دن 30 ڈالر دیے جائیں گے، جو ایک عام پانچ روزہ ہفتے کے لیے 150 ڈالر بنتے ہیں۔ ادائیگیاں بچوں کی دیکھ بھال، ٹیوشن، کھانے پینے اور دیگر سرگرمیوں کے اخراجات میں مدد کے لیے ہوں گی۔ یہ ادائیگیاں 6 اکتوبر سے مؤثر ہوں گی اور پہلی قسط 31 اکتوبر کو ای ٹرانسفر کے ذریعے ادا کی جائے گی۔ مالیات کے وزیر نیٹ ہورنر کے مطابق یہ فنڈز اُن تعلیمی گرانٹس سے حاصل کیے جا رہے ہیں جو ہڑتال کے دوران بچ گئے ہیں۔
خصوصی نگہداشت کے حامل بچوں کے لیے اضافی ادائیگیوں میں 12 سال یا کم عمر کے لیے فی دن 30 ڈالر اور 13 سے 17 سال کے لیے 60 ڈالر شامل ہیں۔ اس سہولت کے لیے علیحدہ درخواست کی ضرورت نہیں، البتہ والدین کو اپنے بچے کا FSCD فائل نمبر دینا ہوگا۔
البرٹا ٹیچرز ایسوسی ایشن اور صوبائی مذاکراتی کمیٹی ملاقات کریں گی جو ہڑتال کے آغاز کے بعد پہلا باضابطہ مذاکراتی اجلاس ہوگا۔ پچھلی حکومتی پیشکش کو اساتذہ نے گزشتہ ماہ مسترد کر دیا تھا، جس میں چار سال کے دوران 12 فیصد تنخواہوں میں اضافہ اور 3 ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی شامل تھی تاکہ کلاسوں کے حجم میں کمی لائی جا سکے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اساتذہ کے مطالبات پر بات چیت کے لیے تیار ہے، تاہم فی الحال ترجیح والدین کو مالی امداد فراہم کرنا ہے تاکہ ہڑتال کے دوران پیدا ہونے والی مشکلات میں کمی لائی جا سکے۔