اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے صوبے اونٹاریو نے ایک نیا اشتہار جاری کیا ہے جس میں امریکا کے سابق صدر رونالڈ ریگن کی 1987 کی تقریر استعمال کی گئی ہے۔ اس اشتہار پر پچھتر ملین ڈالر لاگت آئی ہے۔ منگل کے روز وزیر اعلیٰ ڈگ فورڈ کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی۔
یہ اشتہار پہلی بار گزشتہ ہفتے امریکا کینیڈا سمٹ میں فورڈ کی گفتگو سے قبل نشر کیا گیا تھا اور منگل کو دوبارہ ایمپائر کلب میں ان کی تقریر سے پہلے دکھایا گیا۔ اشتہار میں ریگن کی وہ تقریر شامل ہے جس میں وہ محصولات اور تجارتی جنگوں کے خطرات سے خبردار کرتے ہیں۔
ریگن اپنی تقریر میں کہتے ہیں کہ زیادہ محصولات لازمی طور پر غیر ملکی ممالک کی جوابی کارروائی کو جنم دیتے ہیں جس کے نتیجے میں سخت تجارتی جنگیں شروع ہو جاتی ہیں۔ پھر سب سے برا ہوتا ہے مارکیٹیں سکڑ جاتی ہیں کاروبار اور صنعتیں بند ہو جاتی ہیں اور لاکھوں لوگ اپنی ملازمتوں سے محروم ہو جاتے ہیں۔
اونٹاریو کی فورڈ حکومت کا یہ نیا اشتہار دراصل ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی محصولات پالیسی کو نشانہ بناتا ہے۔ یہ اشتہار اس وقت جاری کیا گیا ہے جب کینیڈا اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطحی تجارتی مذاکرات جاری ہیں۔
گزشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس میں ایک ملاقات کے دوران ٹرمپ نے صحافیوں سے کہا کہ کینیڈا پر محصولات مستقبل میں بھی لاگو رہیں گے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان ہمیشہ محصولات رہے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر امریکی زرعی برآمدات جیسے ڈیری مصنوعات پر عائد محصولات کا حوالہ دیا جو ایک خاص کوٹہ ختم ہونے کے بعد لاگو ہوتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ فورڈ طویل عرصے سے ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کے ناقد رہے ہیں۔ وہ امریکی میڈیا پر کئی بار یہ مؤقف دہرا چکے ہیں کہ تجارتی جنگ دونوں ملکوں کے تعلقات اور معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اونٹاریو دونوں ممالک کی معیشت میں ایک مثبت کردار ادا کر رہا ہے اور اسے کمزور نہیں ہونا چاہیے۔
فورڈ کے دفتر کے مطابق ریگن کی تقریر پر مبنی یہ اشتہار نیوز میکس اور بلومبرگ پر اس ہفتے سے نشر ہونا شروع ہو جائے گا۔ اگلے دو ہفتوں میں یہ اشتہار فاکس نیوز، این بی سی، کوم کاسٹ، اسپیکٹرم، سنکلیئر گروپ، سی بی ایس، سی این بی سی، ای ایس پی این اور اے بی سی جیسے بڑے امریکی نیٹ ورکس پر بھی نشر کیا جائے گا اور اس کی مہم اکتیس جنوری دو ہزار چھبیس تک جاری رہے گی۔
فورڈ کے دفتر نے بتایا کہ سی این این نے ابھی اس اشتہار کے نشر ہونے کی منظوری نہیں دی مگر اس نے مکمل طور پر انکار بھی نہیں کیا۔
منگل کے روز اپنی تقریر میں فورڈ نے کہا کہ کینیڈا کو ٹرمپ کے محصولات کے خلاف تیار رہنا چاہیے اور ضرورت پڑنے پر جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ وزیر اعظم مارک کارنی ایک مشکل صورتحال میں ہیں مگر اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ ٹرمپ اور کارنی کے درمیان تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔
فورڈ نے مزید کہا کہ آپ اس شخص کے دباؤ میں نہیں آ سکتے اگر کوئی معاہدہ نہ ہو تو جواب دینا ضروری ہے۔