اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے ملک میں بڑھتے ہوئے پرتشدد جرائم اور بار بار جرم کرنے والے ملزمان کے خلاف ایک "بڑا اعلان” کرتے ہوئے اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں بیل ریفارم بل پیش کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
بظاہر یہ اقدام عوامی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ہے، مگر سیاسی ماہرین اسے دباؤ میں لیا گیا سیاسی فیصلہ بھی قرار دے رہے ہیں۔وزیراعظم کارنی کا کہنا ہے کہ حکومت پرتشدد اور بار بار جرم کرنے والے افراد کو کمیونٹیز سے دور رکھنے کے لیے کریمنل کوڈ میں ترامیم لانا چاہتی ہے۔ ان جرائم میں گاڑی چوری، گھروں میں زبردستی داخلہ، انسانی اسمگلنگ، پرتشدد حملے اور جنسی جرائم شامل ہیں۔نئے قانون کے تحت ریورس آنس بیل کا تصور متعارف کرایا جائے گا — یعنی اب ملزم کو خود عدالت میں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ضمانت کا اہل ہے۔ اس کے ساتھ سخت اور متواتر سزائیں اور جنسی جرائم کے لیے نرم سزاؤں کا خاتمہ بھی شامل ہے۔
یہ اقدامات بظاہر سخت گیر اور عوامی مطالبات کے مطابق ہیں، مگر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ بل زیادہ تر سیاسی دباؤ کے جواب میں سامنے آیا ہے، نہ کہ کسی حقیقی عدالتی اصلاح کے نتیجے میں
اپوزیشن کا ردِعمل
کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا نے کارنی حکومت کے اس اقدام کو محض سیاسی چال قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ لبرل حکومت نے ماضی میں ایسے ہی وعدے کیے مگر کوئی عملی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔پارٹی کے جسٹس کریٹک لیری بروک کے مطابق، “چھ ماہ گزر چکے ہیں مگر کوئی حقیقی قانون سازی نہیں ہوئی، حکومت اب بھی ‘Principle of Restraint’ ختم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔”یہ اصول ججوں کو پابند کرتا ہے کہ وہ قید کی سزا دینے سے پہلے نرم متبادل پر غور کریں۔ کنزرویٹو مؤقف کے مطابق، یہ اصول **مجرموں کو مزید حوصلہ دیتا ہے** کہ وہ نظامِ انصاف سے بچ نکلیں۔
سول سوسائٹی کا مؤقف
کینیڈین سول لبرٹیز ایسوسی ایشن (CCLA) نے اس قانون کو غیر سائنسی اور بے بنیاد قرار دیا۔ان کے ڈائریکٹر شاکر رحیم کا کہنا ہے کہ "حکومت کے پاس اب تک یہ بنیادی اعداد و شمار ہی موجود نہیں کہ کتنے لوگ ضمانت پر رہتے ہوئے دوبارہ جرم کرتے ہیں۔”
ان کے مطابق، “یہ قانون عوامی دباؤ میں بنایا جا رہا ہے، حقائق کی بنیاد پر نہیں۔”یہ نکتہ قابلِ غور ہے کہ **جرائم کی وجوہات کا تعلق صرف عدالتی نرمی سے نہیں، بلکہ سماجی اور معاشی عوامل سے بھی ہے۔
سیاسی اور سماجی اثرات
تجزیہ کاروں کے مطابق، بیل ریفارم بل بلاشبہ حکومت کے لیے ایک سیاسی نعرہ بن سکتا ہے، خصوصاً ایسے وقت میں جب ملک میں عوامی اعتماد پولیس اور عدلیہ دونوں پر متزلزل ہے۔وزیراعظم کا RCMP کے لیے 1.8 ارب ڈالر کا فنڈ اور 1,000 نئے اہلکاروں کی بھرتی کا اعلان اس بات کی علامت ہے کہ حکومت عوامی خوف اور عدم تحفظ کے احساس کو براہ راست ایڈریس کرنا چاہتی ہے۔تاہم، سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ **کیا سخت قوانین سے واقعی جرائم میں کمی آئے گی، یا یہ صرف وقتی اطمینان دینے والا سیاسی اقدام ثابت ہوگا؟