اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)البرٹا حکومت نے اپنے مجوزہ “نو فالٹ آٹو انشورنس نظام” کے لیے ڈرافٹ ضوابط خاموشی سے جاری کر دیے ہیں جن پر قانونی ماہرین اور عوامی حقوق کے گروپوں نے سخت اعتراضات کیے ہیں۔ تنازع کی بڑی وجہ وہ شق ہے جس کے تحت ہر قسم کی جسمانی چوٹ کے لیے ایک معیاری معاوضہ مقرر کیا گیا ہے۔
یہ “پرمیننٹ انجری ریگولیشن” نامی مسودہ تھینکس گیونگ ویک اینڈ سے کچھ پہلے جاری کیا گیا۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شہری کسی حادثے میں مستقل جسمانی نقصان کا شکار ہوتا ہے تو اسے حکومت کی تیار کردہ ایک چارٹ کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔ یہ نیا نظام جنوری 2027 سے نافذ کیا جانا ہے۔
تنظیم FAIR Alberta، جو نو فالٹ نظام کی مخالفت کر رہی ہے، نے اس چارٹ میں دیے گئے کچھ معاوضوں کی مثالیں پیش کی ہیں۔
ایک آنکھ کے ضیاع پر 56,717 ڈالر، ہاتھ کے جزوی ضیاع پر 41,592 ڈالر اور 20 ہفتوں کے بعد حمل ضائع ہونے پر 18,906 ڈالر۔ ناقدین اس چارٹ کو “میٹ چارٹ” قرار دے رہے ہیں، ایک ایسا لفظ جو انشورنس انڈسٹری میں انسانی جسم کو قیمتوں کی فہرست میں بدلنے کے مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔
فریڈ لِٹوینیوک، جو Litco Law کے چیف گروتھ آفیسر ہیں، نے کہا کہ یہ نظام ہمدردی سے عاری محسوس ہوتا ہے۔ ان کے بقول جب انسانی جسم کے اعضاء یا زندگی کے ضیاع کو صرف چند نمبروں میں سمیٹ دیا جائے تو یہ ناقابلِ یقین حد تک چونکانے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ البرٹنز کو یہ “نو فالٹ میٹ چارٹ” پسند آئے گا۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ہر چوٹ کا اثر ہر شخص پر مختلف ہوتا ہے۔ اگر کسی کا ہاتھ زخمی ہو جائے تو یہ بات الگ ہوگی اگر وہ ایک موسیقار ہے یا ایک دفتری ملازم۔ موجودہ نظام ہر فرد کی صورتحال کو دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے، جبکہ نو فالٹ نظام یہ ذاتی پہلو ختم کر دیتا ہے۔
ڈرافٹ کے مطابق یہ فیصلہ اب بھی انشورنس کمپنیاں کریں گی کہ آیا کسی شخص کی چوٹ “مستقل” نوعیت کی ہے یا نہیں، اس لیے فکسڈ معاوضہ یقینی نہیں ہوگا۔ لِٹوینیوک کا کہنا ہے کہ اس قسم کی بنیادی تبدیلیاں عوامی ریفرنڈم کے ذریعے ہونی چاہئیں۔
البرٹا حکومت نے عوامی خدشات کے جواب میں وضاحت دی کہ ضابطے میں مخصوص ڈالر کی رقم درج نہیں کی گئی، اگرچہ اس میں پہلے سے طے شدہ معاوضے کا تصور ضرور شامل ہے۔
صوبائی بیان کے مطابق نئے “کئیر فرسٹ آٹو انشورنس سسٹم” کی تیاری کے دوران برٹش کولمبیا اور مینیٹوبا جیسے صوبوں کے نظاموں کا جائزہ لیا گیا۔ اسی بنیاد پر “پرمیننٹ امپیئرمنٹ ریگولیشن” تیار کی گئی، جو مختلف چوٹوں کے لیے معذوری کی فیصد بیان کرتی ہے۔ پھر اس فیصد کو حکومت کے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ مجموعی فائدے سے ضرب دے کر حتمی معاوضہ طے کیا جائے گا۔