اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے صوبے کیوبک میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اب سرکاری امداد یافتہ ڈے کیئرز اور چائلڈ کیئر سینٹرز (CPEs) میں بھی مذہبی علامات پہننے پر پابندی عائد کی جائے گی۔
وزیرِ سیکولرازم ژاں فرانسوا روبیج نے کہا کہ صوبے میں ’’سیکولرازم کو مزید مضبوط کرنے‘‘ پر وسیع اتفاقِ رائے پایا جاتا ہے۔ یہ اعلان اس کمیٹی کی سفارش کے بعد کیا گیا ہے جو رواں سال موسمِ گرما میں حکومت کو سیکولرازم کے فروغ سے متعلق تجاویز پیش کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ کیوبک میں پہلے ہی بل 21 کے تحت اساتذہ، ججوں اور دیگر سرکاری عہدوں پر فائز افراد کے لیے مذہبی علامات پہننے پر پابندی عائد ہے۔
تاہم، روبیج نے بتایا کہ نئی قانون سازی میں ایک “دادا شق” (grandfather clause) شامل ہوگی، جس کے تحت وہ افراد جو پہلے سے ڈے کیئرز میں ملازمت کر رہے ہیں اور مذہبی علامات پہنتے ہیں، ان پر یہ پابندی لاگو نہیں ہوگی۔
حکومت پہلے ہی یہ قانون اسمبلی میں پیش کر چکی ہے کہ تمام سرکاری اسکولوں کے عملے پر بھی یہی پابندی لاگو ہو۔ روبیج نے مزید کہا کہ وہ عوامی مقامات پر نماز کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
جہاں تک عوامی مقامات پر چہرہ ڈھانپنے کی مکمل ممانعت کے تجویز کی بات ہے، وزیر نے کہا کہ اس پر غور جاری ہےانہوں نے واضح کیا کہ اس معاملے پر ابھی’غور و فکرجاری ہے۔