امریکا سے تجارتی مذاکرات منقطع ہونے پر ڈگ فورڈ کا ٹیرف مخالف اشتہار معطل کرنے کا اعلان

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ (Doug Ford) نے کہا ہے کہ وہ امریکا میں چلنے والے ٹیرف مخالف اشتہارات کو عارضی طور پر روک رہے ہیں، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مہم کے باعث کینیڈا کے ساتھ تجارتی مذاکرات منقطع کر دیے ہیں۔

جمعے کو جاری ایک بیان میں فورڈ نے کہا کہ انہوں نے وزیرِاعظم مارک کارنی (Mark Carney) سے گفتگو کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ یہ اشتہار پیر سے معطل کر دیا جائے گا۔

فورڈ نے بیان میں کہاہمارا مقصد ہمیشہ یہ تھا کہ ہم اس بات پر بحث شروع کریں کہ امریکی کس طرح کی معیشت بنانا چاہتے ہیں اور ٹیرف کا مزدوروں اور کاروباروں پر کیا اثر پڑتا ہے۔ ہم نے اپنا ہدف حاصل کر لیا ہے کیونکہ ہمارا پیغام امریکا کے اعلیٰ سطحی حلقوں تک پہنچ چکا ہے۔”

یہ اشتہار اب بھی ورلڈ سیریز کے ابتدائی دو میچوں کے دوران نشر کیا جائے گا، جن میں ٹورنٹو بلو جیز اور ایل اے ڈاجرز آمنے سامنے ہوں گے۔

فورڈ نے مزید کہاجیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا، کینیڈا اور امریکا ہمسائے، دوست اور اتحادی ہیں۔ ہم تبھی مضبوط ہیں جب مل کر کام کرتے ہیں۔ آئیں ‘فورٹرس ام-کین’ بنائیں اور اپنے دونوں ممالک کو زیادہ خوشحال اور محفوظ بنائیں۔”

صدر ٹرمپ نے جمعرات کی شب اعلان کیا کہ وہ کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی مذاکرات ختم کر رہے ہیں، کیونکہ اونٹاریو حکومت ایک ٹیرف مخالف اشتہار چلا رہی تھی جس میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کو ٹیرف کے معاشی خطرات پر خبردار کرتے دکھایا گیا تھا۔

رونالڈ ریگن فاؤنڈیشن نے کہا ہے کہ وہ اپنے قانونی آپشنز پر غور کر رہی ہے، کیونکہ اشتہار “صدر کے ریڈیو خطاب کو غلط انداز میں پیش کرتا ہے، اور اونٹاریو حکومت نے اس مواد کے استعمال یا ترمیم کی کوئی اجازت نہیں لی۔”

اونٹاریو حکومت نے اس اشتہاری مہم پر 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر خرچ کیے، جو اس ماہ کے آغاز میں امریکا کے مختلف نیوز چینلز جیسے نیوز میکس، بلومبرگ، فاکس، این بی سی، سی بی ایس اور سی این بی سی پر چلنا شروع ہوئے تھے۔ اشتہارات کو جنوری 2026 کے آخر تک جاری رکھنے کا منصوبہ تھا۔

البرٹا کی وزیرِاعلیٰ ڈینیئل سمتھ (Danielle Smith) نے اشتہارات بند کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ تجارتی جنگ کا حل سفارتکاری سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا، “مجھے خوشی ہے کہ اونٹاریو کی مہم معطل کی جا رہی ہے، اور میں وفاقی حکومت پر زور دیتی ہوں کہ وہ مذاکرات جاری رکھے تاکہ ٹیرف کے تنازعات ختم ہوں اور آزاد و منصفانہ تجارت بحال ہو۔

تاہم منیٹوبا کے وزیرِاعلیٰ واب کینیو (Wab Kinew) نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ٹرمپ کا ردِعمل اس بات کا ثبوت ہے کہ اشتہاری مہم مؤثر ثابت ہو رہی ہے، اور انہوں نے فورڈ کو اشتہارات جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہا، “اگر آپ پتھر پھینکیں اور چھپکارا نہ سنائی دے، تو سمجھیں نشانہ چوک گیا۔ میرے دوست ڈگ فورڈ، اشتہارات ٹی وی پر رہنے دیں — یہ مؤثر ہیں اور پورا ملک آپ کے ساتھ ہے۔”

ٹرمپ کے معاشی مشیر کیون ہیسیٹ (Kevin Hassett) نے وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے کہا کہ صدر کا “کینیڈا سے غصہ وقت کے ساتھ بڑھا ہے” کیونکہ “کینیڈین مذاکرات میں بہت سخت رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ رویہ “لچک کی کمی” اور “(جسٹن) ٹروڈو حکومت کی باقیات” کی وجہ سے ہے۔

ہیسیٹ نے اشتہارات پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ وہ براہِ راست مذاکرات میں شامل نہیں ہیں۔

چند ہفتے قبل کارنی نے وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، اور کینیڈین حکام کا کہنا تھا کہ شعبہ وار تجارتی معاہدوں پر پیش رفت ہو رہی تھی۔

وفاقی کنزرویٹو پارٹی نے جمعے کو ایوانِ زیریں (ہاؤس آف کامنز) کے اجلاس میں مذاکرات کی ناکامی کو موضوع بنایا۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ کارنی تجارتی محاذ پر ناکام رہے، حالانکہ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے خود کو “تجارتی بحران حل کرنے کے بہترین امیدوار” کے طور پر پیش کیا تھا۔

کنزرویٹو رکنِ پارلیمنٹ شینن سٹبز (Shannon Stubbs) نے اجلاس سے قبل کہاکارنی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ معاہدہ طے کروا لیں گے، اب انہیں اپنی ناکامی پر جوابدہ ہونا چاہیے

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔