اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کرد عسکریت پسند تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (PKK) نے ترکی سے اپنے جنگجوؤں کے انخلا اور ہتھیار ڈالنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پی کے کے نے اتوار کے روز بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم نے ترکی کی حدود سے اپنے تمام جنگجو واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں شمالی عراق منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ اقدام ترکی حکومت اور کرد تنظیم کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے تحت کیا جا رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تنظیم کا یہ فیصلہ امن کے فروغ اور مزید خونریزی سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔ تنظیم کے مطابق، انخلا کے اس عمل کے دوران کسی بھی قسم کے تصادم یا اشتعال انگیزی سے گریز کیا جائے گا۔واضح رہے کہ چند ماہ قبل شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے ایک علامتی ہتھیار ڈالنے کی تقریب بھی منعقد کی گئی تھی، جس میں عسکریت پسندوں نے امن کے عمل کی حمایت کا عہد کیا تھا۔
کردستان کمیونٹیز یونین کے ایک رکن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ “ہم نے ترکی کے اندر موجود تمام PKK فورسز کو شمالی عراق واپس بلانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ جھڑپ یا اشتعال انگیزی سے بچا جا سکے۔”خبر رساں ادارے کے مطابق کرد جنگجوؤں کا ترکی سے انخلا دراصل غیر مسلح ہونے کے معاہدے کے نفاذ کا نتیجہ ہے۔خیال رہے کہ 1984 سے اب تک ترک افواج اور کرد عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ PKK کو ترکی سمیت کئی ممالک دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔کرد عسکریت پسند تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس انخلا کے ذریعے ایک نئے دورِ امن کا آغاز کرنا چاہتی ہے تاکہ ترکی اور کرد عوام کے درمیان دیرپا امن قائم ہو سکے۔