اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چائلڈ پورنوگرافی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے آئین کی نان آبسٹینٹنگ کلاز (Notwithstanding Clause) استعمال کرے۔
سپریم کورٹ نے حال ہی میں فیصلہ دیا ہے کہ چائلڈ پورنوگرافی کے مواد تک رسائی یا اس کے قبضے پر کم از کم ایک سال کی لازمی سزا آئین کے خلاف ہے اور اسے غیر آئینی قرار دیا ہے۔
ڈینیئل اسمتھ کا کہنا ہے کہ "ایسے گھناؤنے جرم کے لیے ایک سال کی سزا پہلے ہی بہت نرم ہے”، اور انہوں نے وزیرِاعظم مارک کارنی کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراً نان آبسٹینٹنگ کلاز استعمال کرے۔
یہ شق حکومتوں کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ آئینی حقوق کو زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک معطل کر سکیں، تاکہ عدلیہ اور مقننہ کے اختیارات میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔
اسمتھ نے اس ہفتے یہ شق استعمال کرتے ہوئے صوبے بھر میں اساتذہ کی ہڑتال کو بھی ختم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال کے وسیع پیمانے اور اس کے نتیجے میں طلبہ کو ہونے والے جذباتی اور تعلیمی نقصان کے پیشِ نظر یہ قدم ضروری تھا۔
تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور کینیڈین سول لبرٹیز ایسوسی ایشن سمیت کئی تنظیموں نے اس فیصلے کو پارلیمانی حد سے تجاوز قرار دیا ہے۔ دوسری طرف سکاسچیوان کے پریمیئر سکاٹ مو جیسے رہنماؤں نے اسمتھ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتوں کو عوام کے مفاد میں فیصلے کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔