اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انگلینڈ کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر اپنے مطالبات کے حق میں بڑا احتجاجی اقدا م
کرسمس سے قبل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ہڑتال 17 دسمبر سے 22 دسمبر تک جاری رہے گی، جس سے ملک کے مختلف اسپتالوں اور این ایچ ایس کے نظامِ صحت پر نمایاں اثر پڑنے کا امکان ہے۔ریزیڈنٹ ڈاکٹرز کمیٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت گزشتہ کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے باوجود تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان کے مطابق حکومت نہ صرف ڈاکٹروں کی تنخواہوں کے مسئلے کو نظرانداز کر رہی ہے، بلکہ این ایچ ایس میں بڑھتے ہوئے اسٹاف بحران کے حل کے لیے بھی کوئی قابلِ اعتماد حکمتِ عملی سامنے نہیں لائی گئی۔ اس صورتحال نے نوجوان ڈاکٹروں کو ہڑتال کے سوا کوئی راستہ نہیں چھوڑا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ریزیڈنٹ ڈاکٹرز کو فی گھنٹہ 15 پاؤنڈ ادا کیے جاتے ہیں، جسے ڈاکٹرز نے ناکافی قرار دیتے ہوئے طویل المدتی اور معقول اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، ورک لوڈ اور نظامِ صحت کے دباؤ کے مقابلے میں موجودہ تنخواہیں مناسب نہیں ہیں، جس کے باعث بڑی تعداد میں ڈاکٹرز پیشہ چھوڑنے یا بیرونِ ملک منتقل ہونے پر مجبور ہو رہے ہیں۔
یہ ہڑتال ریزیڈنٹ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں کی جانے والی **14ویں ہڑتال** ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز این ایچ ایس کی میڈیکل ورک فورس کا تقریباً نصف حصہ ہیں، اس لیے ان کی ہڑتال سے او پی ڈیز، سرجریز اور ایمرجنسی خدمات پر نمایاں اثر پڑ سکتا ہے۔ریزیڈنٹ ڈاکٹرز نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت جلد از جلد سنجیدہ مذاکرات شروع کرے، ورنہ احتجاج کا سلسلہ مزید بڑھ سکتا ہے، جس کا نقصان نہ صرف ڈاکٹرز بلکہ مریضوں اور مجموعی صحت کے نظام کو بھی ہوگا۔