اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی جانب سے بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے خلاف آج احتجاج کی کال کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس کے تحت احتجاج، جلسے، جلوس اور دھرنوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
جڑواں شہروں میں اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور نفرت انگیز تقریروں پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی صورت میں فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں حصہ نہ لیں۔
ادھر، پشاور ہائیکورٹ نے سرکاری اداروں کے اطراف غیر قانونی اجتماعات پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ تعلیمی اداروں، سرکاری مقامات اور انتظامیہ کے زیرِ انتظام اداروں میں سیاسی اجتماعات کی اجازت نہیں ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سرکاری اداروں کے احاطے کا استعمال مخصوص مقاصد کے لیے ہوتا ہے اور غیر متعلقہ اجتماعات اداروں کے تقدس کو متاثر کرتے ہیں۔
فیصلے میں مزید ہدایت کی گئی کہ ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے احاطے میں کسی غیر متعلقہ اجتماع کی اجازت نہ ہو۔ پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے جاری کیا۔
ڈی آئی جی خیبرپختونخوا نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران اور اہلکار صرف صوبائی جغرافیائی اور قانونی حدود میں ڈیوٹی انجام دیں گے اور اپنی مقررہ حدود سے باہر تعینات نہیں ہوں گے۔