اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اونٹاریو کے انتیس بڑے شہروں کے میئرز نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بے گھری ذہنی صحت کے مسائل اور منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کو کمیونٹی سیفٹی اور انسانی بحران قرار دیتے ہوئے صوبے میں اسٹیٹ آف ایمرجنسی نافذ کیا جائے۔یہ مطالبہ اونٹاریو بگ سٹی میئرز کے اجلاس میں منظور کی گئی متفقہ قرارداد کے ذریعے سامنے آیا۔
کاکس کی رپورٹ کے مطابق دو ہزار چوبیس میں بے گھری اور ہاؤسنگ پروگراموں پر چار اعشاریہ ایک ارب ڈالر خرچ ہوئے جن میں سے نصف سے زیادہ خرچ براہِ راست بلدیاتی اداروں نے اٹھایا۔کاکس کی چیئر اور برلنگٹن کی میئر ماریان میڈ وارڈ نے کہا کہ شہروں کے لیے اس رفتار سے اخراجات جاری رکھنا ممکن نہیں کیونکہ وہ پہلے ہی اپنی مالی حدود سے کہیں آگے جا چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بے گھری جیسے مسئلے کو پراپرٹی ٹیکس کے سہارے حل نہیں کیا جا سکتا مگر شہری قیادت کے طور پر وہ یہ بھی برداشت نہیں کر سکتے کہ لوگ سڑکوں پر تکلیف میں گزارہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں :وزیراعظم سے آئندہ ہفتےپریمیئرز کی ملاقات متوقع،تجارت اور ترقیاتی منصوبے پرغور ہوگا
صوبائی وزیر بلدیات کے ترجمان مائیکل منزاک نے کہا کہ حکومت نے بے گھری کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کے مطابق سپورٹو اور کم لاگت رہائش کے لیے پچھتر اعشاریہ پانچ ملین ڈالر مختص کیے گئے ہیں جبکہ ایک اعشاریہ سات ارب ڈالر میونسپل سطح پر سپورٹو ہاؤسنگ کے اقدامات کی بہتری کے لیے فراہم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ صوبہ چھبیس بے گھری اور نشے سے بحالی کے مراکز قائم کرنے پر تقریباً پانچ سو پچاس ملین ڈالر خرچ کر رہا ہے۔
تاہم میئرز کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری بحران کے حجم کے مقابلے میں ناکافی ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن آف میونسپلٹیز آف اونٹاریو کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بے گھری کے مسئلے کو ختم کرنے کے لیے اگلے دس سال میں کم از کم گیارہ ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
ٹورنٹو کے ڈپٹی میئر پال اینزلی نے کہا کہ یہ بحران مسلسل بڑھ رہا ہے اور اگرچہ صوبہ کچھ مدد فراہم کر رہا ہے مگر یہ حقیقتاً ناکافی ہے۔ ان کے مطابق بلدیاتی ادارے اس مسئلے کو اکیلے حل نہیں کر سکتے۔
میئرز نے خبردار کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے فوری اور بڑے پیمانے پر مدد نہ کی تو یہ بحران آنے والے برسوں میں کمیونٹی کی سلامتی اور فلاح کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتا ہے۔