ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر تحریک انصاف کا رد عمل سامنے آگیا

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی حالیہ پریس کانفرنس پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کو ریاست کے لیے خطرہ قرار دینا حقائق کے برخلاف ایک بیانیہ ہے جس کا مقصد سیاسی ماحول کو مزید الجھانا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اختلافِ رائے کو دشمنی سمجھنا جمہوری اقدار کے منافی ہے اور اس طرح کے طرزِ عمل سے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچتا ہے۔

اعلامیے کے مطابق ریاستی اداروں کا سیاسی معاملات میں اس انداز سے بیان دینا ادارہ جاتی توازن کو متاثر کرتا ہے۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ منتخب قیادت کے خلاف سخت زبان کا استعمال سیاسی درجہ حرارت بڑھاتا ہے، اور حالیہ واقعات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود کا احترام کریں۔

پی ٹی آئی نے ملک کو درپیش معاشی اور سیکیورٹی مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ترجیحات درست کرنا ضروری ہے۔ پارٹی کے مطابق کسی ایک شخصیت کو نشانہ بنا کر قوم کو درپیش بڑے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے یاد دلایا کہ اس کے بانی رہنما ہمیشہ مسلح افواج کو ملک کا محافظ قرار دیتے رہے ہیں اور بھارتی جارحیت کے دوران بھی انہوں نے جیل سے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔

اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی میڈیا پر موجودگی پر اعتراض کرنا قابلِ افسوس ہے جبکہ ماضی میں ریکارڈ پر موجود واقعات میں دیگر رہنماؤں کی بھارتی میڈیا سے قربت کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا مقدمہ مؤثر انداز میں پیش کرنا پارٹی کی نمایاں کامیابیوں میں شمار ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :ایک ذہنی مریض شخص کا بیانیہ ملک کے لئے سیکورٹی رسک بن چکا،اب برداشت نہیں کرینگے ،فوجی ترجمان

کشمیر پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے عالمی فورمز پر کشمیر کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی، اس لیے سیاسی اختلاف کو دشمنی سے تعبیر کرنا جمہوری راستوں کو بند کرنے کے مترادف ہے۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ معاشی مسائل، آئی ایم ایف مذاکرات، ترسیلات زر اور انتخابی بے ضابطگیوں پر گفتگو کو سیکیورٹی تھریٹ قرار دینا سیاسی انتقام کی راہ ہموار کرتا ہے۔

تحریک انصاف نے زور دیا کہ عوامی مینڈیٹ ہی حقیقی سیاسی طاقت کا سرچشمہ ہے۔ پارٹی نے دعویٰ کیا کہ 8 فروری کے انتخابات میں ملنے والا مینڈیٹ فارم 47 کے ذریعے مسخ کیا گیا، جس کی نشاندہی بین الاقوامی اداروں نے بھی کی۔ اعلامیے کے مطابق 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم نے عدلیہ کی آزادی اور ووٹ کی حرمت کو کمزور کرنے کی کوشش کی، جبکہ بانی پی ٹی آئی نے ہر موقع پر آئینی راستہ اپنایا لیکن ان کے مؤقف کو تسلیم نہیں کیا گیا۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ اداروں کا سیاسی تنازعات میں فریق بننا نہ صرف آئینی نظم کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ قومی مفاد کے خلاف بھی ہے۔ پارٹی کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر کا لہجہ فوج کی پیشہ ورانہ روایت سے مطابقت نہیں رکھتا اور نوٹیفکیشن پر سیاست شروع کرنے والی جماعت پی ٹی آئی نہیں بلکہ ن لیگ تھی۔ حکومتی وزراء کے مختلف بیانات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خود حکومت اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔

میڈیا اور اظہارِ رائے کے حوالے سے پی ٹی آئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا نام اور تصویر اب بھی سینسر کی جا رہی ہے، جو بنیادی آزادیوں کے خلاف ہے۔ بیان کے اختتام پر تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور معاشی سمت درست کرنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، بااختیار اور شفاف انتخابات ہوں اور آئین کی بالادستی مکمل طور پر یقینی بنائی جائے۔ بصورت دیگر سیاسی بحران برقرار رہیں گے

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں