اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آج کے ڈیجیٹل دور میں موبائل فون ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے
اور موبائل کے ساتھ ہی ایک اور چھوٹی سی مگر نہایت اہم چیز ہر فرد کی جیب میں ہوتی ہے جسے ہم سم کارڈ کہتے ہیں۔ چاہے کال کرنی ہو، میسج بھیجنا ہو یا انٹرنیٹ استعمال کرنا ہو، یہ سب کچھ سم کارڈ کے بغیر ممکن ہی نہیں۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ لاکھوں کروڑوں لوگ روزانہ سم استعمال کرتے ہیں، لیکن بہت کم افراد جانتے ہیں کہ آخر سم (SIM) اصل میں کس لفظ کا مخفف ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سم دراصل Subscriber Identity Module کا مخفف ہے، جس کا مطلب ہے ’’صارف کی شناخت کا ماڈیول‘‘۔ اس ننھے سے کارڈ میں صارف کی اہم معلومات محفوظ ہوتی ہیں، جن میں موبائل نمبر، نیٹ ورک کی شناخت، اور دیگر خفیہ ڈیٹا شامل ہوتا ہے۔ یہی معلومات موبائل نیٹ ورک کو یہ پہچاننے میں مدد دیتی ہیں کہ کون سا صارف کس نمبر سے کال کر رہا ہے یا انٹرنیٹ استعمال کر رہا ہے۔
دنیا کا پہلا سم کارڈ 1991 میں متعارف کروایا گیا تھا، جو جی ایس ایم (گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشنز) ٹیکنالوجی کے ساتھ استعمال کے لیے تیار کیا گیا۔ اس وقت سم کارڈ کا سائز آج کے نانو سم سے کہیں زیادہ بڑا تھا، بلکہ یہ تقریباً کریڈٹ کارڈ کے برابر ہوتا تھا۔ وقت کے ساتھ ٹیکنالوجی ترقی کرتی گئی اور سم کارڈ کا حجم بھی بتدریج چھوٹا ہوتا گیا، منی سم، مائیکرو سم اور اب نانو سم عام ہو چکی ہے۔
موجودہ دور میں تو ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ای سم (eSIM) بھی متعارف ہو چکی ہے، جس میں فزیکل کارڈ کی ضرورت ہی نہیں رہتی بلکہ ڈیجیٹل طور پر سم کو موبائل میں انسٹال کیا جاتا ہے۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ ایک معمولی نظر آنے والا سم کارڈ دراصل جدید موبائل دنیا کا خاموش ہیرو ہے، جس کے بغیر رابطوں کا یہ پورا نظام ہی ادھورا ہے۔