اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
ملک کی معاشی ترقی اور عالمی سرمایہ کاری میں اضافے کا دعویٰ کرتے ہوئے ٹرمپ گولڈ کارڈ‘ کے نام سے ایک نئے منصوبے کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس نئے معاشی پروگرام پر بے حد پُرجوش ہیں اور اسے امریکی عوام کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ٹیکنالوجی کے شعبے میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے اور ملک تیزی سے معاشی مضبوطی کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق صرف ایک سال قبل امریکا کو مالی بحران کا شکار قرار دیا جا رہا تھا، لیکن اب عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو چکا ہے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری امریکا کا رخ کر رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ آج امریکا دنیا کا سب سے پُرکشش ملک بن چکا ہے جہاں سرمایہ کار کھلے دل سے سرمایہ لگا رہے ہیں۔ ان کے مطابق امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ 18 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری امریکی معیشت میں شامل ہو رہی ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ جب انہوں نے منصب سنبھالا تو ملک میں مہنگائی عروج پر تھی، جبکہ ان کی انتظامیہ نے تیل اور گیس کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرتے ہوئے مہنگائی کے دباؤ کو کم کیا۔ ان کے مطابق حکومت کی معاشی پالیسیاں افراطِ زر میں کمی کا باعث بنیں۔صحت کے شعبے پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے اوباما کیئر** کو دھوکا قرار دیا اور کہا کہ ان کی انتظامیہ نے صحت کے نظام میں موجود بے ضابطگیوں اور غلط پالیسیوں کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں، تاکہ شہریوں کو بہتر اور قابلِ اعتماد طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
یوکرین کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکا اب یوکرین کی مالی مدد نہیں کر رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک اپنی دفاعی ضروریات کے لیے امریکا سے میزائل خرید رہے ہیں، جو خطے کی بدلتی صورتحال کا حصہ ہے۔انہوں نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو مشورہ دیا کہ وہ حقیقت پسندانہ فیصلے کریں اور ملک میں انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں، کیونکہ یوکرینی عوام شفاف انتخابات اور بدعنوانی کے خاتمے کے خواہاں ہیں۔