اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کیوبیک لبرل پارٹی (پی ایل کیو) کے سربراہ پابلو روڈریگز نے اپنی قیادت کی انتخابی مہم کے دوران کسی بھی ممکنہ غیر قانونی سرگرمی سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔منگل کے روز جرنل دے مونٹریال نے رپورٹ کیا کہ مبینہ طور پر روڈریگز کی قیادت کی دوڑ میں حصہ لینے والے تقریباً 20 عطیہ دہندگان کو 500 ڈالر والے لفافے دیے گئے تاکہ ان کے چندے کی رقم واپس کی جا سکے۔رپورٹ کے مطابق یہ لین دین اپریل میں ایک فنڈ ریزنگ تقریب کے دوران ہوا، جس کی میزبانی ایک امیر کاروباری شخصیت نے کی، تاہم میڈیا ادارے نے اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
منگل کو جاری ایک بیان میں لبرل پارٹی کے رہنما کی ٹیم نے کہاپابلو اس تقریب میں موجود تھے، لیکن نہ انہیں اور نہ ہی ان کی مہم کی ٹیم کو کسی بھی قسم کی رقوم کی واپسی کے بارے میں کوئی علم تھا۔بیان میں مزید کہا گیاصرف ایک صحافی کی جانب سے دی گئی معلومات اور مسٹر روڈریگز کے کیلنڈر کی بنیاد پر ہی ہم اس متعلقہ فرد کی شناخت کر سکے۔ٹیم کے مطابق جب اس خاتون سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنے چند ملازمین کو، جو تقریب میں شرکت کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تھے، اپنی جیب سے رقم واپس کی۔
روڈریگز کی ٹیم نے اس اقدام کو “ناقابلِ قبول” قرار دیا اور بتایا کہ اس معاملے پر یونیتی پرمانانت اینٹی کرپشن (یوپاک) اور چیف الیکشن آفیسر کے پاس شکایت درج کرانے کے لیے ایک وکیل کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔
بیان میں زور دیا گیا کہیہ عمل غیر اخلاقی ہے، موجودہ قوانین کے خلاف ہے اور کبھی بھی ہماری انتخابی مہم کا حصہ نہیں رہا۔ یہ سب بغیر اجازت اور پابلو روڈریگز کے مکمل علم کے بغیر کیا گیا۔
مزید کہا گیاپابلو روڈریگز کی مہم نے کبھی ایسے طریقوں کو نہ برداشت کیا، نہ ان کی حوصلہ افزائی کی اور نہ ہی انہیں منظم کیا۔نومبر کے وسط سے پابلو روڈریگز شدید دباؤ کا شکار ہیں، جب ان کی قیادت کی مہم سے متعلق کئی الزامات سامنے آئے تھے۔یوپاک نے گزشتہ ہفتے اس معاملے کی باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔روڈریگز مسلسل اپنی بے گناہی کا اعلان کرتے آ رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے اور الزامات کا مقابلہ کریں گے، حالانکہ حالیہ دنوں میں دباؤ میں اضافہ اور استعفے کے مطالبات بھی بڑھ گئے ہیں۔