اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت، تشدد اور تقسیم کو فروغ دینے والے غیر ملکی افراد کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ
دیتے ہوئے ایسے عناصر کے ویزے منسوخ یا مسترد کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد معاشرتی ہم آہنگی کو تحفظ فراہم کرنا اور پرتشدد انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنا ہے۔کینبرا میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلیا کے وزیراعظم نے اعلان کیا کہ اٹارنی جنرل اور وزیرِ داخلہ نئی قانونی اصلاحات پر کام کا آغاز کریں گے۔ ان اصلاحات کے تحت تشدد کو فروغ دینے والی نفرت انگیز تقریر کو باقاعدہ طور پر ایک نیا فوجداری جرم قرار دیا جائے گا، جبکہ تشدد پر اکسانے والی نفرت انگیزی کے لیے سزاؤں کو مزید سخت کیا جائے گا۔
وزیراعظم کے مطابق مجوزہ قوانین میں یہ بھی شامل ہے کہ آن لائن دھمکیوں اور ہراسانی کے مقدمات میں اگر نفرت انگیزی ثابت ہو جائے تو عدالتیں سزا سناتے وقت اسے ایک سنگین عنصر (ایگریویٹنگ فیکٹر) کے طور پر مدنظر رکھیں گی، جس سے مجرم کو زیادہ سخت سزا دی جا سکے گی۔حکومت ایک نیا نظام متعارف کرانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت ایسی تنظیموں کو ایک فہرست میں شامل کیا جائے گا جن کے رہنما یا نمائندے تشدد، نسلی تعصب یا نفرت پر مبنی تقاریر میں ملوث پائے جائیں۔ اس فہرست میں شامل تنظیموں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائی کو مزید مؤثر بنایا جائے گا۔