اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)نئے سروے کے مطابق تقریباً تین چوتھائی کینیڈین بالغ افراد اب بھی ویکسینز پر اعتماد رکھتے ہیں، تاہم گزشتہ پانچ سال کے دوران ویکسین کے حوالے سے ہچکچاہٹ میں اضافہ ہوا ہے۔
لیجر ہیلتھ کیئر کی جانب سے کرائے گئے سروے کے نتائج منگل کو جاری کیے گئے، جن کے مطابق 74 فیصد شرکاء نے کہا کہ وہ ویکسینز کی حفاظت اور اثر پذیری پر یا تو “بہت پر اعتماد” (42 فیصد) یا “کچھ حد تک پر اعتماد” (32 فیصد) ہیں۔
تاہم تقریباً ایک چوتھائی شرکاء نے کہا کہ وہ پہلے کے مقابلے میں اب کم اعتماد رکھتے ہیں۔
65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد ویکسین کے حوالے سے سب سے زیادہ پرجوش اور دستیاب معلومات پر سب سے زیادہ اعتماد کرنے والے ہیں، جبکہ 18 سے 34 سال کے تقریباً 30 فیصد شرکاء نے اعتماد میں کمی ظاہر کی۔
لوگوں نے ویکسین کے حوالے سے سب سے زیادہ ہچکچاہٹ کووڈ-19 اور فلو ویکسین کے بارے میں ظاہر کی۔
صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کے مطابق ویکسین کے حوالے سے ہچکچاہٹ کی سب سے بڑی وجوہات حفاظتی خدشات (61 فیصد)، سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی جانب سے غلط معلومات (53 فیصد) اور اداروں پر عدم اعتماد (48 فیصد) ہیں۔
عوام میں سب سے زیادہ اثر ڈالنے والے عوامل میں شامل ہیں ویکسین کی موثریت (63 فیصد)، وائرس کی شدت یا اموات کا خطرہ (60 فیصد)، ویکسین کی حفاظت (54 فیصد) اور وائرس سے متاثر ہونے کا امکان (54 فیصد)۔
یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب صحت کے حکام لوگوں سے کہا جا رہا ہے کہ فلو شاٹ لگوائیں کیونکہ کیسز اور بچوں کے ہسپتال میں داخلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس میں اونٹاریو میں تین ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔
لیجر ہیلتھ کیئر کی ریسرچ نائب صدر میلیسینٹ لیورز-سیلی کا کہنا ہے کہ ویکسین کے فوائد اور خطرات کے بارے میں واضح، شفاف اور مسلسل رابطہ اعتماد پیدا کرنے کے لیے اہم ہے، جو مشکل ہو سکتا ہے جب لوگ مختلف ذرائع، بشمول سوشل میڈیا، سے معلومات یا غلط معلومات حاصل کر رہے ہوں۔
لیورز-سیلی نے کہا، “گزشتہ پانچ سال میں ویکسین کے بارے میں معلومات مزید منتشر ہو گئی ہیں۔ اگر ہر کوئی کچھ مختلف کہہ رہا ہے، تو یہ الجھاؤ پیدا کرتا ہے اور سمجھ میں آتا ہے کہ آپ کو کم اعتماد ہو رہا ہے۔”
سروے میں 49 فیصد شرکاء نے کہا کہ وہ خسرہ، ممپس اور روبیلا (MMR) ویکسین کے ساتھ “بہت مطمئن” ہیں، جبکہ 20 فیصد نے کہا کہ وہ “کچھ حد تک مطمئن” ہیں۔
16 فیصد نے کہا کہ وہ MMR ویکسین کے ساتھ “بالکل مطمئن نہیں” یا “کچھ حد تک غیر مطمئن” ہیں، جبکہ 15 فیصد نے کہا کہ انہیں علم نہیں۔
اونٹاریو میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدر ڈاکٹر زینب عبد الرحمن نے کہا کہ اگرچہ یہ خوش آئند ہے کہ 74 فیصد کینیڈین اب بھی ویکسین پر اعتماد رکھتے ہیں، لیکن سروے ظاہر کرتا ہے کہ صحت کے پیشہ ور افراد کو مریضوں سے ان کے مخصوص خدشات کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور انہیں دور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا، “حال ہی میں خسرہ کے پھیلاؤ کے پیش نظر، یہ ظاہر ہوتا ہے کہ MMR اعتماد میں معمولی کمی بھی بڑی تشویش کا باعث ہے۔”
ڈاکٹر عبد الرحمن کے مطابق، ویکسین کے بارے میں سب سے اہم معلوماتی ذریعہ خاندانی ڈاکٹر یا نرس پریکٹیشنر ہیں، جس کے بعد کینیڈا کی سرکاری یا پبلک ہیلتھ ویب سائٹس آتی ہیں۔
تقریباً چھ ملین افراد کے پاس کینیڈا میں خاندانی ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے ویکسین پر اعتماد کی کمی ہو سکتی ہے۔
سروے کے مطابق، جن لوگوں کو ویکسین پر اعتماد نہیں ہے، وہ دیگر ذرائع جیسے سوشل میڈیا یا پوڈکاسٹ کو ترجیح دیتے ہیں۔
کیلگری کی بچوں کی انفیکشن ڈیزیز اسپیشلسٹ ڈاکٹر کورا کانسٹنٹنسکو نے کہا، “اب آپ امریکی حکومت کے ذرائع جیسے CDC پر اعتماد نہیں کر سکتے۔”
انہوں نے کہا کہ سروے یہ ظاہر کرتا ہے کہ زیادہ تر کینیڈین ویکسین پر اعتماد رکھتے ہیں، اور یہ شاید قومی شناخت کا حصہ بن سکتا ہے۔
لیجر ہیلتھ کیئر نے 27 اکتوبر تا 5 نومبر 2025 میں 300 صحت کے پیشہ ور افراد سے آن لائن سروے کیا اور اس کے نتائج کی بنیاد پر 14 تا 17 نومبر 2025 میں 1,521 کینیڈین بالغ افراد سے آن لائن سروے کیا۔
کینیڈین ریسرچ انسائٹس کونسل کے مطابق آن لائن سرویز کے لیے مارجن آف ایرر نہیں دیا جا سکتا، تاہم پروبیبیلٹی سیمپل کے مطابق اس سروے کا مارجن آف ایرر ±2.5 فیصد ہے (19 میں سے 20 بار)