10
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا کی ریاست شمالی کیرولینا میں ایک کاروباری طیارہ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا
جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام چھ افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حادثہ جمعرات کی رات سٹیٹس وِل ریجنل ایئرپورٹ پر پیش آیا، جو شہر شارلٹ سے تقریباً 45 میل شمال میں واقع ہے۔فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ **سیسنا C550** تھا، جو عام طور پر کارپوریٹ ایگزیکٹوز، Fortune 500 کمپنیوں اور مشہور موٹر اسپورٹس تنظیم **NASCAR** کی ٹیموں کے زیرِ استعمال رہتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ رن وے پر اترتے وقت اچانک قابو سے باہر ہو گیا، جس کے بعد اس میں آگ بھڑک اٹھی۔
ریسکیو حکام کے مطابق حادثے کے فوراً بعد جائے وقوعہ پر ہنگامی ٹیمیں پہنچ گئیں، تاہم آگ کی شدت کے باعث فوری طور پر اندر موجود افراد تک رسائی ممکن نہ ہو سکی۔ اگرچہ تاحال باضابطہ طور پر ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی گئی، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ **طیارے میں موجود کسی بھی شخص کے زندہ بچنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں**۔
حادثہ یا نظامی ناکامی؟
ابتدائی معلومات کے مطابق موسم معمول کے مطابق تھا، جس کے باعث تکنیکی خرابی یا انسانی غلطی کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق چھوٹے کاروباری طیارے اکثر بڑے تجارتی جہازوں کے مقابلے میں کم سخت حفاظتی نگرانی میں آتے ہیں، حالانکہ ان میں سفر کرنے والوں کی اکثریت بااثر اور اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد پر مشتمل ہوتی ہے۔یہ حادثہ ایک بار پھر امریکا میں **نجی اور کارپوریٹ فضائی سفر کے حفاظتی معیارات** پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں چھوٹے طیاروں کے حادثات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جن میں زیادہ تر لینڈنگ یا ٹیک آف کے دوران پیش آئے۔
تحقیقات کا آغاز
FAA اور نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) نے مشترکہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ طیارے کا بلیک باکس تلاش کر لیا گیا ہے، جس سے حادثے کی اصل وجہ جاننے میں مدد ملنے کی توقع ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مکمل رپورٹ آنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔یہ حادثہ نہ صرف متاثرہ خاندانوں کے لیے ایک بڑا سانحہ ہے بلکہ امریکی فضائی نظام کے لیے بھی ایک سنجیدہ لمحۂ فکریہ ہے۔ جب جدید ٹیکنالوجی اور وسائل کے باوجود ایسے حادثات رونما ہوں تو سوال یہ نہیں رہتا کہ *کیا ہوا*، بلکہ یہ بنتا ہے کہ *کیوں ہوا اور آئندہ اسے کیسے روکا جا سکتا ہے*۔