8
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) متحدہ عرب امارات میں شدید بارش اور گرج چمک کے طوفان نے معمولاتِ زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں سڑکیں زیرِ آب آ گئی ہیں،
ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے اور شہری حفاظتی اقدامات اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔شدید خراب موسم کے پیش نظر امارات ایئرلائنز اور فلائی دبئی نے متعدد پروازیں منسوخ یا ری شیڈول کر دی ہیں، جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حکام نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور نشیبی علاقوں میں جانے سے بچنے کی ہدایت جاری کی ہے۔وزارتِ انسانی وسائل (MoHRE) نے متاثرہ علاقوں میں نجی اداروں کو 19 دسمبر کو ریموٹ ورک (Work from Home) اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔ ابوظہبی میں کمیونٹی تقریبات اور عوامی اجتماع بھی عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہیں تاکہ شہری محفوظ رہ سکیں۔
شدید بارش کے دوران راس الخیمہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں 27 سالہ بھارتی شہری سلمان فاریز دیوار گرنے کے سبب جاں بحق ہو گئے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات پر سختی سے عمل کریں اور خطرناک علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی ( NCM ) کے مطابق ملک بھر میں بارش، گرج چمک، ژالہ باری، تیز ہوائیں، گرد آلود طوفان اور سمندری طغیانی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ شہریوں کو موسمی صورتحال سے باخبر رہنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ غیر معمولی موسمی حالات موسمی تبدیلیوں اور بحر ہند میں موجود نمی کی زیادتی کی وجہ سے ہیں، جو ملک کے کئی حصوں میں شدید بارش اور طوفانی حالات کا سبب بن رہی ہیں۔ حکام نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو محفوظ بنائیں، غیر ضروری سفر مؤخر کریں اور طوفانی علاقوں میں نہ جائیں۔شہری بھی سوشل میڈیا کے ذریعے حفاظتی اقدامات، سڑکوں کی صورتحال اور فلائیٹس کی تازہ معلومات سے باخبر رہنے پر زور دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریموٹ ورک اور آن لائن تعلیمی سرگرمیوں کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا گیا ہے تاکہ عوام کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔متحدہ عرب امارات میں یہ شدید موسمی حالات شہریوں کے لیے ایک چیلنج بن چکے ہیں، جس سے بچاؤ اور محتاط رہنے کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ حکام اور ماہرین شہریوں سے بار بار اپیل کر رہے ہیں کہ وہ حفاظتی ہدایات کو نظرانداز نہ کریں، کیونکہ شدید طوفان اور بارش کے نتیجے میں انسانی زندگی اور جانی نقصان کا خطرہ موجود ہے۔