اونٹاریو کے سکولز نزلہ و فلو کا مرکز بن گئے، اندرونی ہوا کے معیارکو بہتر بنانے کا مطالبہ

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اونٹاریو میں رضاکاروں پر مشتمل تنظیم اونٹاریو اسکول سیفٹی نے صوبائی حکومت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ اسکولوں میں اندرونی ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے فوری اقدامات کیے جائیں۔ یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صوبے بھر میں فلو کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کا سب سے زیادہ اثر کم عمر بچوں پر پڑ رہا ہے۔

تنظیم کے مطابق اسکول نزلہ، فلو اور دیگر وائرسز کے پھیلاؤ کا مرکز بن چکے ہیں، حالانکہ بہتر وینٹی لیشن اور صاف ہوا کے ذریعے اس صورتحال کو کافی حد تک روکا جا سکتا ہے۔ اونٹاریو اسکول سیفٹی کی ترجمان میری جو نابورس کا کہنا ہے کہ اگرچہ کنڈرگارٹن کلاسوں اور ان جگہوں پر جہاں مکینیکل وینٹی لیشن موجود نہیں، وہاں ہیپا فلٹرز لازمی قرار دیے گئے ہیں، لیکن ان کے درست استعمال سے متعلق کوئی مناسب تربیت یا رہنمائی فراہم نہیں کی گئی۔ اس کے نتیجے میں مختلف اسکول بورڈز اور حتیٰ کہ ایک ہی اسکول کے اندر بھی ہوا کے معیار میں واضح فرق پایا جاتا ہے۔

نابورس کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ اسکولوں اور اسکول بسوں میں ہوا کے معیار کی باقاعدہ جانچ کرے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ بہتری کی سب سے زیادہ ضرورت کہاں ہے۔ ان کے مطابق صاف اندرونی ہوا صرف سہولت نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حق ہے، کیونکہ سائنسی تحقیقات ثابت کر چکی ہیں کہ بہتر ہوا نہ صرف صحت بلکہ ذہنی کارکردگی اور پیداواریت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔

ادھر طبی اعداد و شمار صورتحال کی سنگینی کو واضح کرتے ہیں۔ چلڈرنز ہاسپٹل آف ایسٹرن اونٹاریو کے مطابق نومبر میں فلو کے شکار بچوں کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں آٹھ گنا زیادہ رہی، جبکہ اسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کی تعداد بھی دوگنی ہو گئی۔ پبلک ہیلتھ اونٹاریو کے مطابق دسمبر کے وسط تک ایک ہی ہفتے میں 5,400 فلو کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سب سے زیادہ متاثرہ بچے پانچ سے گیارہ سال کی عمر کے تھے۔ حالیہ ہفتوں میں فلو سے متعلق اسپتال میں داخلوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اوٹاوا کے علاقے میں تین بچوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کووڈ کے بعد کمزور مدافعتی نظام، فلو وائرس کی اقسام اور ویکسین کی محدود افادیت اس سال فلو کے شدید پھیلاؤ کی وجوہات میں شامل ہیں۔ تنظیم کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کیے تو نہ صرف بچوں کی صحت بلکہ تعلیمی نظام اور معیشت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے رہیں گے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں