6
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیو ز ) بھارتی ریاست آسام میں حالات ایک مرتبہ پھر سنگین صورت اختیار کر گئے ہیں
جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں میں 40 سے زائد پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعات ضلع کاربی آنگ لانگ میں پیش آئے جہاں قبائلی زمینوں پر مبینہ تجاوزات کے خلاف مقامی افراد نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کیے، کئی دکانوں کو آگ لگا دی جبکہ ایک بی جے پی رہنما کے گھر کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا۔احتجاج کے دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا گیا جس کے جواب میں پولیس نے حالات قابو میں لانے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ جھڑپیں اس قدر شدید ہو گئیں کہ علاقہ میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم میں دو شہری ہلاک ہو گئے جبکہ 40 سے زائد پولیس اہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 50 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے جبکہ امن و امان کے پیش نظر انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ حساس علاقوں میں اضافی سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔آسام کے وزیراعلیٰ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے امن بحال کرنے کے لیے مزید فورس تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں اور کہا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔بھارتی میڈیا کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ان کی آبائی اور قبائلی زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے، جس کے خلاف وہ طویل عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ قبائلی علاقوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور زبردستی بے دخلی کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے۔حکام کا کہنا ہے کہ حالات قابو میں ہیں تاہم علاقے میں کشیدگی برقرار ہے اور سیکیورٹی ادارے الرٹ ہیں۔