7 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت کی ریاست اتر پردیش میں کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو ایک اور متنازع فیصلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ریاستی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں کرسمس کی چھٹی منسوخ کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ اس دن سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی سالگرہ کی تقریبات منعقد کی جائیں۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں مسیحیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہی ہیں۔
بھارت میں مذہبی عدم برداشت عروج پر، کرسمس کی چھٹی بھی ختم
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت کی ریاست اتر پردیش میں کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو ایک اور متنازع فیصلے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ریاستی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں کرسمس کی چھٹی منسوخ کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ اس دن سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی سالگرہ کی تقریبات منعقد کی جائیں۔یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک کے مختلف حصوں میں مسیحیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں، جن کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہی ہیں۔
سیاسی جماعت کانگریس کی ترجمان سوپریا شرینات نے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت مذہبی اقلیتوں کے خلاف منظم رویہ اپنا رہی ہے اور ملک میں نفرت کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق عالمی برادری بھی بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کرسمس کی چھٹی ختم کرنا نہ صرف اقلیتوں کے مذہبی حقوق کے منافی ہے بلکہ اس سے مسیحی برادری میں خوف اور عدم تحفظ بھی بڑھ رہا ہے۔