کیوبیک میں گروسری کی بڑھتی قیمتیں،2026 میں گھریلو بجٹ کے لیے بڑا چیلنج بننے کا امکان

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)کیوبیک میں بڑھتی ہوئی گروسری قیمتیں 2026 میں گھریلو بجٹ پر مزید دباؤ ڈالنے کا باعث بن سکتی ہیں، کیونکہ صوبے بھر میں خوراک کی عدم تحفظ (فوڈ ان سیکیورٹی) کی صورتحال مسلسل بگڑتی جا رہی ہے۔ حالیہ سروے کے مطابق اس وقت کیوبیک کے 36 فیصد شہری فوڈ ان سیکیورٹی کا سامنا کر رہے ہیں، جو پانچ سال قبل 22 فیصد تھی۔ ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ آنے والے سال میں یہ شرح مزید بڑھ سکتی ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق 2026 میں خوراک کی قیمتوں میں اوسطاً مزید چھ فیصد اضافے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں چار افراد پر مشتمل ایک خاندان کے سالانہ فوڈ بجٹ میں تقریباً ایک ہزار ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ مونٹریال میں خریداری کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے اثرات پہلے ہی نمایاں ہو چکے ہیں۔

ایک شہری ہنری کا کہنا ہے، “روزمرہ استعمال کی اشیاء جیسے مکھن، دودھ اور دیگر بنیادی غذائیں کم از کم 50 فیصد تک مہنگی ہو چکی ہیں۔
دوسرے خریداروں کا کہنا ہے کہ انہیں اب خوراک خریدنے کے طریقے اور وقت میں تبدیلی کرنا پڑ رہی ہے۔ پال پراٹ نے کہا، “میں ہر ہفتے خصوصی رعایتی اشتہارات دیکھتا ہوں، کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ جو چیز آج سستی ہے، اگلے ہفتے مہنگی ہو جائے گی۔”

لیلی کسک کے مطابق بڑھتی قیمتوں نے انہیں اپنی خوراک کی عادات بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔ “میں نے زیادہ پودوں پر مبنی غذائیں خریدنا شروع کر دی ہیں کیونکہ وہ نسبتاً سستی ہوتی ہیں۔اسی طرح لیگیتا زینیکیوڈ کا کہنا ہے کہ صورتحال وقت کے ساتھ مزید خراب ہو گئی ہے۔ “اب ہمیں ہر چیز سوچ سمجھ کر خریدنی پڑتی ہے، میں پہلے کی طرح خرچ نہیں کر سکتی۔

ماہرِ غذائی معیشت سلوان شارلیبوا، جو ڈلہوزی یونیورسٹی میں ایگری فوڈ اینالیٹکس لیب کے ڈائریکٹر ہیں، کہتے ہیں کہ گزشتہ پانچ برسوں میں خوراک کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی اور معاشی دباؤ ہیں۔ ان کے مطابق کووڈ-19 وبا، یوکرین جنگ، تجارتی تنازعات اور بڑھتے ہوئے ٹیرف اس مہنگائی کے بڑے اسباب ہیں۔

خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی فوڈ بینکس پر انحصار بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ کیوبیک میں فلاحی اداروں کا کہنا ہے کہ وہ اب پانچ سال پہلے کے مقابلے میں تین گنا سے زیادہ افراد کو خوراک فراہم کر رہے ہیں۔ “شیئر دی وارمتھ” کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اسٹیفنی ٹائیلون کے مطابق ان کا ادارہ ہر ماہ تقریباً 3,241 افراد کی مدد کر رہا ہے، جن میں بڑی تعداد کام کرنے والے خاندانوں، نئے آنے والوں اور بچوں کی ہے۔

ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر قیمتوں میں یہی رجحان برقرار رہا تو کیوبیک کے بہت سے شہریوں کے لیے مناسب اور صحت مند خوراک تک رسائی مزید مشکل ہو جائے گی، جس سے فوڈ ان سیکیورٹی کا بحران مزید گہرا ہونے کا خدشہ ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں