اردو ورلڈ (ویب نیوز)بھارت کے مشہور پنجابی گلوکار اور سیاستدان سدھوو موسیٰ والا کو قتل ہوئے تقریباً ایک ماہ ہو گیا ہے۔ ان کے قتل کے بعد سے پاکستان میں ان کے مداحوں کی جانب سے ان کی تصویریں مختلف انداز میں پیش کی گئی ہیں، لیکن حال ہی میں ان کی تصویر پاکستان کے صوبہ پنجاب کی مقامی سیاست کے منظر نامے پر ابھری ہے۔
رواں ماہ پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے ملتان کے حلقہ پی پی 217 سے امیدوار زین قریشی کا ایک پوسٹر سماجی رابطوں کی سائٹس پر زیر بحث ہے۔ اس پوسٹر میں زین قریشی کے ساتھ سدھو موسیٰ والا کی تصویر چھپی ہے۔
پوسٹر میں ان کی پارٹی کے کچھ عہدیداروں کے نام اور تصاویر بھی ہیں جنہوں نے ان کی حمایت کی تھی اور سدھو کی تصویر کے ساتھ سدھوموسی والا کا ایک مقبول گانا بھی درج ہے۔
زین قریشی سابق وزیر خارجہ ا شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے ہیں اور گزشتہ عام انتخابات میں ملتان سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
سدھو موسیٰ والا اور ان کے گانے خاص طور پر نوجوانوں میں بہت مقبول تھے۔ ان کے کئی گانوں کو صرف سوشل میڈیا پر لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں پاکستان کے پنجاب میں بھی ان کے مداحوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
زین قریشی کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی علم نہیں زین اس وقت ملتان میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کچھ دوستوں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے پوسٹر کی تصاویر بھیجی تھیں۔
تاہم وہ یہ نہیں جانتے کہ ان کے پوسٹر پر سدھوموسیٰ والا کی تصویر کیسے آئی اور کس نے چھاپی۔
"لیکن میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے یہ تصویر شائع کی ہے کیونکہ ہمارا یہ پوسٹرسب سے زیادہ وائرل ہوگیا ہے
زین قریشی نے کہا کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سدھوموسیٰ والا کی تصویر والے پوسٹرز کس نے چھاپے اور کہاں لگائے گئے اور اس کے پیچھے اس شخص کا کیا مقصد تھا۔ لیکن ان کے خیال میں ان کی پارٹی کے کسی دوست نے ان کی حمایت میں ایسا کیا ہو گا۔