اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز) وزیراعظم کی مشاورتی کونسل کے ارکان نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انفارمیشن ٹیکنالوجی، فری لانسرز، ای کامرس اور اسٹارٹ اپس پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگائے۔
وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ ملک کی ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام انڈسٹری کے مسائل کو حل کیا جائے اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔
وزیر اعظم شہباز شریف بھی آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اس موقع پر وزیراعظم کی جانب سے قائم کردہ ایڈوائزری کونسل برائے آئی ٹی اینڈ ڈیجیٹل اکانومی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ صنعت کے فروغ سے متعلق حتمی سفارشات تیار کرنے کے لیے آئی ٹی، پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن اور ٹیلی کام کی 3 مختلف کمیٹیوں کے قیام کا اعلان کیا جو ایک ہفتے میں اپنی سفارشات پیش کریں گی، جس کے بعد یہ رپورٹس وزیراعظم اور چیئرمین کو پیش کی جائیں
اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شانزے فاطمہ، سینیٹر افنان اللہ خان، سیکرٹری آئی ٹی محسن مشتاق چاندنا، ایڈیشنل سیکرٹری آئی ٹی، سابق سیکرٹری آئی ٹی شعیب احمد صدیقی، ایف بی آر، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندوں نے شرکت کی۔
میٹنگ میں آئی ٹی وی ٹیلی کام سے متعلقہ پراجیکٹس، فری لانسرز، اسٹارٹ اپس سے متعلق مسائل اور ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے نچلی سطح تک براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔