اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )شیریں مزاری نے دعوی کیا ہے کہ ان کے بیڈ روم سے وائس ریکارڈر برآمد ہوا ہے۔
اسلام آباد میں سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دوپہر کو میرے بیڈ روم میں کافی ٹیبل سے ملازمہ کے ٹکرانے سے ٹیبل میں نصب ڈیوائس نیچے گر گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے سوچا کہ یہ یو ایس بی ہے اور اسے چیک کرنے کا فیصلہ کیا اور تحقیقات پر معلوم ہوا کہ یہ وائس ریکارڈر اور ایک امریکی ماڈل ہے جس کی معلومات انٹرنیٹ سے حاصل کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ آئین کے آرٹیکل 14(1) کی خلاف ورزی ہے، یہ کس ایجنسی نے میرے بیڈروم میں لگایا، ہمیں شک ہے کہ یہ کس نے کیا لیکن اس کے پیچھے کیا مقصد تھا۔
شیریں مزاری نے کہا کہ وفاقی حکومت کے افسران میرے اغوا کے کیس میں رات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اور کہا کہ ہمیں نہیں معلوم، صوبائی حکومت نے کیا، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اغوا کس نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پی ٹی آئی قیادت کو ہراساں کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا، کیسز بنائے، ہمارے موبائل فون ٹیپ کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل ریاست کی کوئی حد نہیں، آئین اور قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں اور اگر کوئی بولتا ہے بالخصوص صحافیوں پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں، میرے خلاف 4 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔