اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )جوڈیشل مجسٹریٹ نے جمعہ کو پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے معاملے میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ سمیت مسلم لیگ ن کے ایک درجن رہنماں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
اپریل میں وزیراعلی کے انتخاب کے دوران ہونے والے ہنگامہ آرائی پر مسلم لیگ ن کے رہنما ئوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جب حمزہ شہباز اعلی عہدے پر منتخب ہوئے تھے۔
آج کی سماعت کے دوران تھانہ قلعہ گجر کے تفتیشی افسر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد مدثر حیات کے سامنے پیش ہوئے، جہاں انہوں نے مسلم لیگ ن کے رہنماوئں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی۔
پولیس افسر نے جج کو بتایا کہ ان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے باوجود مسلم لیگ ن کے رہنما ئوں نے جان بوجھ کر تفتیش کے لیے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
اس کے بعد جج نے سیاستدانوں کے وارنٹ گرفتاری منظور کر لیے۔
تارڑ، رانا مشہود احمد خان، اویس لغاری، محمد مرزا جاوید، ملک سیف الملوک کھوکھر، پیر خضر حیات شاہ کھگہ، راجہ صغیر احمد، میاں عبدالرف، پیر محمد اشرف رسول، بلال فاروق تارڑ اور دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں
جواب میں سابق وزیر اعلی حمزہ نے وارنٹ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے ایک "آمرانہ” ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت پولیس کو انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے، پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان صوبائی حکومت کو مسلم لیگ ن کی قیادت کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔