اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد منشیات عطا اللہ تارڑ نے ہفتہ کو پی ٹی آئی اور پنجاب حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کے ایک بھی کارکن کو سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا تو "آپ سب” کو گرفتار کیا جائے گا۔
تارڑ نے الزام لگایا کہ پنجاب حکومت – مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کے خلاف درج بغاوت کے مقدمے کا بدلہ لینے کے لیے مسلم لیگ ن کے کارکنوں اور ایم پی اے کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ادھر لیگی رہنمائوں نے گرفتاریوں سے بچنے کے لئے حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی
مسلم لیگ ن کے رہنمائوں میں تارڑ، رانا مشہود احمد خان، اویس لغاری، محمد مرزا جاوید، ملک سیف الملوک کھوکھر، پیر خضر حیات شاہ کھگہ، راجہ صغیر احمد، میاں عبدالرف، پیر محمد اشرف رسول، بلال فاروق تارڑ اور دیگر شامل ہیں
دریں اثنا تارڑ نے کہا کہ اصل مقدمہ وزیراعلی پنجاب پرویز الہی کے خلاف ہے کیونکہ وہ، ان کی پارٹی اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست مزاری پر حملے میں ملوث تھے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ دوست مزاری کے ساتھ کیا ہوا پوری قوم نے دیکھا، یہ اصل کیس تھا، لیکن پرویز الہی کو کچھ نہیں ہوا۔
تارڑ نے الزام لگایا کہ سابق ڈپٹی سپیکر پر تشدد میں پرویز الہی ملوث تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے پی ٹی آئی اور پنجاب حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس "انتقام کی سیاست” کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا جس کا انہوں نے سہارا لیا ہے اور ان کے اقدامات کے "متاثر ہوں گے”۔