اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ملاقات کی۔
انتھونی بلنکن نے سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکا اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ورلڈ بینک گروپ کے صدر ڈیوڈ آر مالپاس سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران، وزیر اعظم اور ورلڈ بینک گروپ کے صدر نے پاکستان کے انفراسٹرکچر، زراعت، دیہی اور شہری ترقی، سماجی خدمت کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کو مضبوط بنانے کے لیے عالمی بینک کی پاکستان کے ساتھ جاری مصروفیات پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر اعظم شہباز نے پاکستان کے ساتھ عالمی بینک کی شراکت داری کو سراہا اور انہیں معیشت کو مضبوط بنانے، قیمتوں میں استحکام اور بیرونی اور مالیاتی شعبوں کی پائیداری کو برقرار رکھنے پر مرکوز اقتصادی پالیسیاں متعارف کرانے کے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے پاکستان کے عوام اور معیشت پر موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کو کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے اضافی سرمایہ کاری اور مالی وسائل کے لیے حکومت کی ضروری ضروریات کو بھی اجاگر کیا۔
وزیراعظم نے انہیں پاکستان میں بے مثال تباہ کن سیلاب کے تباہ کن اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے سیلاب کی امدادی سرگرمیوں کے لیے فنڈز کو دوبارہ استعمال کرنے اور 372 ملین امریکی ڈالر فراہم کرنے پر ورلڈ بینک گروپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں میں بہت کم حصہ ڈالا، پھر بھی اسے غیر متناسب اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔
عالمی بینک کے صدر نے زور دیا کہ پاکستان کو عالمی برادری کی اجتماعی مدد کے ذریعے لچکدار تعمیر نو کے لیے ترجیح دی جانی چاہیے۔ مالپاس نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور تباہی پر ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے ورلڈ بینک گروپ کی جانب سے پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی کی کوششوں میں مدد کے لیے آمادگی کا بھی اظہار کیا۔
انہوں نے سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں میں پاکستان کی مدد کے لیے فوری طور پر 850 ملین امریکی ڈالر کی دوبارہ رقم دینے کا بھی عہد کیا۔ دونوں فریقوں نے ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے پاکستان میں گورننس اور خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔