اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز)وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے مذاکرات کے لیے امریکا روانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ ملک میں تباہ کن سیلاب کے درمیان 2022-23 کے مائیکرو اکنامک فریم ورک کا جائزہ لینے کے لیے بین الاقوامی قرض دہندگان سے بات کریں گے۔
پاکستانی عہدیدار نے کہا ہے کہ بجٹ خسارے اور کرنٹ اکا ئونٹ خسارے کے اہداف میں نرمی کی درخواست کی جائے گی۔ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (PDL) اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (FPA) کو منجمد کرنے پر بھی بات چیت متوقع ہے۔
نئے تعینات ہونے والے وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرے گا تاکہ ان کے دور میں دوسرے پروگرام کی کامیاب تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔
پاکستان کے مرکزی بینک نے بھی اپنی کلیدی پالیسی کی شرح کو 15 فیصد پر برقرار رکھا ہے جس کے ایک دن بعد موڈیز نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو B3 سے Caa1 تک کم کر کے، حکومتی لیکویڈیٹی اور بیرونی خطرات کے بڑھتے ہوئے خطرات کا حوالہ دیا ہے۔
یہ مرکزی بینک کا پہلا پالیسی فیصلہ تھا جب اس موسم گرما میں سیلاب نے 1,700 سے زیادہ افراد کو ہلاک کیا اور اندازے کے مطابق $30 بلین کا نقصان پہنچایا۔
مرکزی بینک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جی ڈی پی کی شرح نمو 2023 کے مالی سال میں تقریبا 2 فیصد تک گر سکتی ہے جو کہ سیلاب سے پہلے 3%-4% کی سابقہ پیش گوئی کے مقابلے میں تھی۔