اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیڈا حکومت نے بدھ کے روز کہا کہ کینیڈا نے چھ ایرانی افراد اور چار اداروں پر خواتین کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں حصہ لینے یا ان کو فعال کرنے اور پروپیگنڈا پھیلانے پر اضافی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ایران کے خلاف یہ کینیڈا کی جانب سے پابندیوں کا تیسرا پیکج ہے کیونکہ منظم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور علاقائی امن و سلامتی کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے
ان افراد کی فہرست میں ایران کے نائب وزیر داخلہ سید ماجد میراحمدی بھی شامل ہیں۔ سیستان و بلوچستان میں پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس آپریشنل بیس کے کمانڈر محمد کرامی؛ عزت اللہ زرغامی، اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے سابق سربراہ؛ حشمت اللہ فلاحتپشیح، ایرانی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سابق سربراہ؛ صغرا خدادادی تغانکی، قرچک خواتین کی جیل کی موجودہ ڈائریکٹر؛ اور عباس علی قدخودائی، آئینی کونسل کے سابق اسپیکر بھی شامل
بیان میں ممنوعہ افراد اور اداروں کو "بدترین مجرم” کے طور پر بیان کیا گیا ہے جنہوں نے اس طرح کی خلاف ورزیاں کی ہیں، "بشمول ایرانی خواتین کے خلاف، اور ایرانی حکومت کے جبر اور اپنے شہریوں پر ظلم و ستم کا جواز پیش کرنے کے لیے پروپیگنڈا پھیلایا ہے۔”
وزیر خارجہ میلانی جولی نے پریس ریلیز میں کہا کہ کینیڈا کے باشندوں نے ایرانی خواتین، نوجوانوں اور شہریوں کی جرات کا مشاہدہ کیا ہے کیونکہ "وہ اپنے انسانی حقوق کے مطالبے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہیں۔”
جولی نے کہا کہ "کینیڈا ایرانی حکومت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور علاقائی امن و سلامتی کو لاحق خطرات کا جواب دینے کے لیے ہمارے اختیار میں موجود تمام آلات استعمال کرکے ان کی حمایت جاری رکھے گا۔”
131