اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس میں قانون کے مطابق اپنی انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر علی گوہر اور فیصل چوہدری پیش ہوئے جب کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال ڈوگل اور ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ کے افسران پیش ہوئے۔
جسٹس فاروق نے ریمارکس دیئے کہ صرف لوگوں کو اٹھانے سے مقدمات نہیں بنتے کیونکہ اس سے تفتیش نہیں ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ اس طرح کیسز بناتے ہیں تو وہ عدالتوں میں آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت جب فیصلہ دیتی ہے تو الزام لگا دیا جاتا ہے۔ جج نے کہا کہ آج آپ حکومت میں ہیں، کل کوئی اور ہوگا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومتیں آتی جاتی ہیں لیکن ادارے رہتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ایف آئی اے کو کسی قسم کی تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے تیاری کے لیے وقت کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ابھی تک کیس میں دائر نئی درخواست کی کاپی موصول نہیں ہوئی۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔