اردو ولڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیا میں صحافی ارشد شریف کے قتل پر پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کے فوراً بعد ان کی پارٹی نے اس سے خود کو یہ کہتے ہوئے الگ کر لیا کہ انہوں نے پارٹی کے آنے والے لانگ مارچ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور ان کا بیان پارٹی کی پالیسی اور نظریات کی نمائندگی نہیں کرتا۔
فیصل نے عجلت میں کی گئی پریس کانفرنس میں عویٰ کیا کہ سینئر صحافی کا قتل کوئی حادثہ نہیں تھا اور ان کے قتل کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی تھی۔
فیصل واڈا نے کہا کہ میں نے ایک ویڈیو بنائی ہے اور لوگوں کے نام بتائے ہیں… اگر میں مارا گیا تو اس میں ملوث شخصیات کو بھی تین سے پانچ گھنٹے میں مار دیا جائے گا۔”
Show cause notice issued to Faisal Vawda! End of story. pic.twitter.com/iUlRyEt7kw
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) October 26, 2022
پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنما کا کہنا تھا کہ ارشد شریف ملک چھوڑنا نہیں چاہتے تھے لیکن سازشیوں نے انہیں ایسا کرنے پر مجبور کیا
انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی کے قتل میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی کردار نہیں ہے میں سازش کرنے والوں کے نام جلد سامنے لے کر آئوں گا
Faisal wavda statement does NOT represent party policy and views. President sind has been told on the instructions of the chairman @ImranKhanPTI, to issue show cause notice to faisal for violating party policy https://t.co/V5f59d9ZaW
— Asad Umar (@Asad_Umar) October 26, 2022
واوڈا نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسلام آباد کی طرف آنے والا لانگ مارچ ’’خونی‘‘ ہوگا۔ عمران خان کا پرامن لانگ مارچ ہمارا حق ہے لیکن میں صاف کہہ رہا ہوں کہ مجھے اس مارچ میں خون ہی خون اور جنازے ہی جنازے نظرآرہے ہیں
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا، "فیصل واوڈ کا بیان پارٹی پالیسی اور نظریات کی نمائندگی نہیں کرتا”۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ چیپٹر کے صدر کو چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر کہا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر فیصل کو شوکاز نوٹس جاری کریں۔
زیدی نے ایک پہلے ٹویٹ میں الزام لگایا کہ فیصل نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو "نقصان” پہنچانے کی کوشش کی، جو عمران خان کی قیادت میں جمعہ کو لاہور سے نکالا جائے گا۔
"دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام چینلز پی ٹی وی نے پریس کانفرنس لائیو دکھائی لیکن اس کا کوئی مطلب ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب عمران خان نے واضح طور پر سب کو پرامن رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں تو فیصل کا دعوی کوئی معنی نہیں رکھتا
Vawda tried to damage our #LongMarch
Interestingly all channels + PTV covered the presser so it’s clear that #ImportedGovernment launched him. But he made no sense.
When @ImranKhanPTI has clearly issued instructions for all to remain peaceful, what weight does his presser carry?— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) October 26, 2022
سندھ کے سابق گورنر عمران اسماعیل نے کہا کہ وہ یہ سمجھنے میں ناکام رہے کہ فیصل یہ سب کس کے کہنے پر کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آج کی پریس کانفرنس کا اصل مقصد کیا تھا؟ ہمارا لانگ مارچ پرامن ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ لاشوں پر سیاست کرنا عمران کا طریقہ نہیں اور لوگ ارشد شریف کی شہادت پر سیاست نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا لانگ مارچ پرامن ہوگا اور اسے خراب کرنے کی سازش ناکام ہوگی۔
پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما سید ذوالفقار بخاری نے سوال کیا کہ فیصل کی پریس کانفرنس پی ٹی وی پر کیوں نشر کی گئی جو عام طور پر اپوزیشن رہنماؤں کے پریس کو نشر نہیں کرتا۔
انہوں نے ٹویٹ کیا، "کیا پی ٹی وی کو پنجاب یا کے پی کے میں منتقل کر دیا گیا ہے؟ کیا اس لیے انہوں نے صرف فیصل واڈو کی پریس کانفرنس کو براہ راست نشر کیا؟ کیا وہ اب سے ہم سب کو روزانہ دکھائیں گے؟
Faisal vada presser a shoddy & disjointed attempt to distort facts & undermine the long march. People of Pakistan don’t eat grass.Azadi march will inshallah achieve its noble objectives.
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) October 26, 2022
فیصل واوڈا نہ جانے کس کی ایما پر یہ سب بول رہے ہیں- میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آج کی پریس کانفرنس کا اصل مقصد کیا تھا؟ ہماری لانگ مارچ پر امن ہے- لاشوں کی سیاست عمران خان کا شیوہ نہیں- ارشد شریف شہید پر سیاست نہ کی جاے- لانگ مارچ پر امن ہوگی اسے خراب کرنے کی سازش ناکام ہوگی
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) October 26, 2022
سینیٹر شبلی فراز نے پریس کانفرنس کو "حقائق کو مسخ کرنے اور لانگ مارچ کو کمزور کرنے کی ناقص اور منقسم کوشش” قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان کے لوگ گھاس نہیں کھاتے۔ آزادی مارچ انشااللہ اپنے عظیم مقاصد حاصل کرے گا۔”
پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے سوال کیا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیانات پریس کانفرنس کے فوری بعد آگئے