اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )عراق کے حکام نے کہا کہ کردستان علاقے میں حزب اختلاف کے گروپوں کے خلاف دونوں پڑوسی ممالک کی طرف سے بار بار کی بمباری کے بعد، ایران اور ترکی کے ساتھ اپنی سرحد پر وفاقی محافظوں کو دوبارہ تعینات کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کی زیر نگرانی ایک حکومتی سیکورٹی میٹنگ کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکام نے ایران اور ترکی کی سرحد کے ساتھ عراقی سرحدی محافظوں کو دوبارہ تعینات کرنے کا منصوبہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ اقدام کردستان کے علاقے کی حکومت اور وزارت پیشمرگا کے ساتھ مل کر کیا جائے گا
عراقی کردستان کی سرحدوں کی حفاظت اس وقت پیشمرگہ کرتی ہے، جو بغداد میں وفاقی وزارت دفاع کی ہدایت پر اس علاقے میں کام کرتے ہیں۔
ایران نے 16 ستمبر کو ایک 22 سالہ ایرانی کرد مہسا امینی کی موت سے پھوٹنے والے مظاہروں کی لہر کو بھڑکانے کے لیے بیرونی طاقتوں اور جلاوطن کرد گروپوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے جو تہران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے بعد ہلاک ہو گئی تھی۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بدھ کے اوائل میں خبردار کیا تھا کہ تہران بیرون ملک سے "خطرات” کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔