اردوورلڈ کینیڈا(ویب نیوز)ڈپٹی کمیشن راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کو راولپنڈی میں حکومت کے خلاف پاور شو کرنے کی مشروط اجازت دے دی۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کی طرف اپنی پارٹی کے "حقیقی آزادی مارچ” کو 26 نومبرتک روک دیا تھا کیونکہ ان کا مقصد ملک میں نئے انتخابات کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا تھا۔
نوٹیفکیشن، جس میں جلسے کے انعقاد کے لیے 56 شرائط درج ہیں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو راولپنڈی کے علاقے فیض آباد میں عوامی اجتماع کرنے کی اجازت ہے۔
ڈی سی نے کہا کہ فیض آباد کو 26 نومبر کی رات کو خالی کر دیا جائے کیونکہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے راولپنڈی پہنچنے والی ہے۔
عمران خان کی قیادت میں جلسے کے لیے مقررہ راستوں کو استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کو عوامی اجتماع سے پہلے اور بعد میں سن روف گاڑی استعمال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق عمران خان کو راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کے دوران بلٹ پروف سٹیج استعمال کرنے کا کہا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کو علامہ اقبال پارک میں رکنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔
یہ کہتے ہوئے کہ جلسہ کے دوران کسی بھی جانی نقصان کی ذمہ دار جلسہ انتظامیہ ہو گی، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کیمروں کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔
ادھر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو 26 نومبر کو پریڈ گراؤنڈ میں اترنے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکام نے درخواست مسترد کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ کے اس اقدام سے عمران خان کی جان کو خطرات بڑھ جائیں گے۔
حکام نے جڑواں شہروں کو چاروں اطراف سے ملانے والے فیض آباد فلائی اوور کو سیل کر دیا ہے۔ اس اقدام سے ٹریفک جام ہونے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا
ٹریفک پولیس نے کہا کہ جو لوگ دارالحکومت میں داخل ہونا چاہتے ہیں وہ پرانی ایئرپورٹ روڈ اور اسٹیڈیم روڈ استعمال کر سکتے ہیں۔