اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے پر
لندن سے 7 افراد کی گرفتاری کے بعد برطانیہ جلد ایران کے
پاسداران انقلاب کو دہشتگرد قرار دے گا ۔
غیرملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نشریاتی ادارے ‘ٹیلی گراف نے ذرائع کا
حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب کو برطانیہ کی جانب سے
دہشت گرد گروپ قرار دیا جائے گا۔ اس فیصلے کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں متوقع ہے اور اسے
برطانوی سکیورٹی سیکرٹری اور ہوم سیکرٹری کی حمایت حاصل ہے۔ایران کے پاسداران انقلاب کو
دہشت گرد گروپ قرار دینے کا مطلب یہ ہوگا کہ اس گروپ سے تعلق رکھنا، اس کے اجلاسوں میں شرکت کرنا
اور اس کا عوام کے سامنے رکھنا جرم ہوگا۔ تااہم برطانوی ہوم آفس نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی
ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایران کے پاسداران انقلاب نے حکومت مخالف مظاہروں میں حصہ
لینے والے 7 افراد کو گرفتار کیا تھا، جن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کو مورل پولیس نے
ایران کے اسلامی لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور بعد ازاں وہ ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
ان کی موت کے خلاف پورے ایران میں عوامی مظاہرے شروع ہوئے جہاں مظاہرین اور پاسداران انقلاب کے درمیان
شدید کشیدگی اور جھڑپیں ہوئیں۔
پاسدارن انقلاب
پاسداران انقلاب ایران کی مسلح افواج کا ایک حصہ ہیں جو نظریاتی بنیادوں پر تشکیل
دی گئی ہیں اور باقاعدہ افواج کے علاوہ کسی حد تک الگ وجود برقرار رکھتی ہیں۔
اسے انگریزی میں Army of the Guardians of Islamic Revolution کہتے ہیں۔ موجودہ ایرانی صدر
احمدی نژاد بھی 1980-1988 کی ایران عراق جنگ کے دوران اس میں شامل رہے ہیں ۔
پاسداران انقلاب کے موجودہ سربراہ محمد علی جعفری ہیں۔