اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ویسے تو ہر انسان کو زندگی میں کسی نہ
کسی وقت تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے لیکن مسلسل تھکاوٹ سے معیار زندگی
بری طرح متاثر ہوتا ہے۔کئی بار نیند کی کمی کی وجہ سے اس کا سامنا کرنا
پڑتا ہے لیکن یہ کسی بھی بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔
ہر وقت تھکاوٹ کی عام وجوہات جانیے
نیند کی کمی
اگر آپ کی نیند کا دورانیہ 6 گھنٹے سے کم ہے تو ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرنے پر حیران نہ ہوں۔
نیند کی کمی سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
اس کا حل ہر رات 7 سے 8 گھنٹے کی نیند کرنا ہے اس کے ساتھ ساتھ سونے کا شیڈول بھی
بنا لیا جائے سلیپ اپنیا میں مبتلا افراد کو نیند کے دوران سانس لینے میں اکثر وقفے کا سامنا
کرنا پڑتا ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ کئی طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
جب کہ 8 گھنٹے کی نیند کے باوجود تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔
کم کھانا
تھکاوٹ تھوڑی مقدار میں کھانے سے بھی محسوس ہوتی ہے جبکہ فاسٹ فوڈ کی خواہش بھی
یہ مسئلہ پیدا کر سکتی ہے لہذا متوازن غذا کھائیں۔ اچھے ناشتہ اپنا معمول بنائیں جبکہ دن بھر
ایسی غذائیں کھائیں جو جسمانی توانائی میں اضافہ کریں۔
خون کی کمی
خون کی کمی بھی ہر وقت تھکاوٹ کی ایک بڑی وجہ ہے۔ خون کے سرخ خلیے ہمارے
جسم کے ہر حصے میں آکسیجن پہنچاتے ہیں، لیکن خون کی کمی کی صورت میں ایسا نہیں ہوتا
جس کی وجہ سے ہم ہر وقت تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔ خون کی کمی کا علاج مختلف غذاؤں
جیسے کہ گردے کی پھلیاں، بیج، مچھلی اور آئرن سے بھرپور دیگر غذائیں کھا کر کیا جا سکتا ہے
ذہنی دباؤ
تھکاوٹ، سر درد اور بھوک میں کمی ڈپریشن کی عام علامات ہیں۔اگر ذہنی مایوسی کے احساس
کے ساتھ کئی ہفتوں تک تھکاوٹ کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
چائے یا کافی کا زیادہ استعمال
چائے یا کافی میں موجود کیفین آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر چوکنا رہنے میں مدد دیتی ہے
لیکن اس کی زیادہ مقدار دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کو بڑھاتی ہے جس سے آپ کو تھکاوٹ
محسوس ہو سکتی ہے۔اس کا حل یہ ہے کہ نرم مشروبات سے پرہیز کرتے ہوئے اعتدال میں چائے یا
کافی کا استعمال کریں۔
پیشاب کی نالی کی سوزش
پیشاب کی نالی کی سوزش میں مبتلا افراد پیشاب میں جلن اور دیگر علامات کا تجربہ کرتے ہیں
لیکن کئی بار کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔درحقیقت، ایسے بہت سے معاملات میں، تھکاوٹ ہی
واحد علامت ہوتی ہے اور ایک ہی ٹیسٹ سے بیماری کی تشخیص ہوتی ہے۔
ذیابیطس
ذیابیطس کے مریضوں میں بلڈ شوگر کی سطح بہت زیادہ ہوتی ہے۔خون میں موجود یہ شکر
جسم کی توانائی کے لیے ایندھن میں تبدیل نہیں ہوتیں جس کے نتیجے میں جسم کمزوری
اور تھکاوٹ محسوس کرنے لگتا ہے۔اگر آپ اکثر بغیر کسی وجہ کے تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں تو
آپ کو شوگر ٹیسٹ کروانا چاہیے۔
پانی کی کمی
جی ہاں، کم پانی پینا بھی ہر وقت تھکاوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ ہمارے جسم کو مختلف کاموں کے لیے
پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو تھکاوٹ سمیت مختلف علامات
ظاہر ہوتی ہیں۔ اس کا حل یہ ہے کہ دن بھر مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت ڈالیں۔
امرض قلب
معمول کی سرگرمیاں کرتے ہوئے تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے تو یہ دل کی بیماری کی علامت بھی
ہوسکتی ہے۔اگر آپ کو وہ کام کرنا مشکل لگتا ہے جو آپ آسانی سے کرتے تھے تو
آپ کو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
کھانے کی الرجی
اگر آپ کو کوئی خاص کھانا کھانے کے بعد تھکاوٹ اور نیند آتی ہے تو آپ کو اس کھانے سے الرجی ہو سکتی ہے۔