اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہالینڈ کی ایک کمپنی نے بائیو میتھین سے چلنے والا دنیا کا پہلا ٹریکٹر تیار کر لیا ہے۔ اسے ٹی سیون کا نام دیا گیا ہے جسے ‘نیو ہالینڈ ایگریکلچر اور برطانوی کمپنی بینامن نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ تاہم اس میں براہ راست گوبر نہیں ڈالا جاتا بلکہ گوبر کو اکٹھا کرکے پتلا کرکے بڑے ٹینکوں میں ڈالا جاتا ہے۔
یہ ایک گیس پیدا کرتا ہے جو بنیادی طور پر میتھین ہے۔اگلے مرحلے میں، گیس کو جمع اور صاف کیا جاتا ہے. اس کے بعد ایل این جی، یا مائع قدرتی گیس بنانے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ لیکن گیس کو ذخیرہ کرنے کے لیے مائنس 162 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت کے ساتھ خصوصی ٹینکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اب اس گیس کو خاص انجن والے ٹریکٹر اور گاڑیوں میں بھی فروخت اور استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگرچہ ٹریکٹر کا پہلا پروٹو ٹائپ اپنی ابتدائی شکل میں ہے لیکن ایک بار مکمل ہونے کے بعد یہ دنیا کا پہلا بائیو ایل این جی ٹریکٹر ہوگا۔ لیکن اس سے کسان ایک طرف اپنے ٹریکٹروں کے لیے ایندھن خود بنا سکیں گے اور دوسری طرف ماحول دوست زراعت کو فروغ دے سکیں گے۔تاہم گوبر سے مائع ایل این جی بنانے کا عمل کافی مہنگا ہے۔ ایک برطانوی کمپنی نے اس کا حل نکالا ہے۔
اس نے ایک موبائل کنورٹر بنایا ہے جو گوبر کی مناسب مقدار جمع ہونے پر وہاں پہنچ جاتا ہے اور گوبر کو بائیو گیس میں تبدیل کر کے دوسرے کھیت میں چلا جاتا ہے۔ اسی کمپنی نے ایک سستا کرائیوجینک (کولڈ) ٹینک بھی تیار کیا ہے ۔ ماہرین کے مطابق ایک چھوٹا سا فارم بھی اس عمل کو ممکن اور منافع بخش بنا سکتا ہے۔