اردو ورلڈ کینڈا ( ویب نیوز ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نےکہا ہے کہ پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن نے جو نام دیے ہیں وہ زرداری اور شہباز شریف کے فرنٹ مین ہیں، حکومت کی تبدیلی میں ایک نام شامل ہے۔ اگر الیکشن کمیشن ایسے شخص کو تعینات کرتا ہے تو وہ اسے قبول نہیں کریں گے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں الیکشن نہیں ہوا۔ حالات بہت خراب ہیں، کراچی والوں میں بہت زیادہ شعور ہے، وہ پیپلز پارٹی کو کیسے منتخب کر سکتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آپ نے سندھ اور کراچی جانا ہے، وہاں سب سے زیادہ مظلوم لوگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی، الیکشن کمیشن سو رہا ہے، تمام جماعتوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔ توشہ خانہ کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالت نے کہا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ دوسروں کو بتایا جائے تو انہوں نے کہا کہ یہ راز ہے۔ ہینڈلرز اور حکومت نے مل کر توشہ خانہ کیس کو بڑا بنا دیا۔ اس میں کچھ نہیں ہے، ہم نے غیر ملکی فنڈنگ کیس میں 40 ہزار کا ڈونرز پر مبنی ریکارڈ دکھایا ہے جو یہ نہیں بتا سکتے کہ پیسہ کہاں سے آیا اور ان کے کیسز نہیں سنے جاتے۔
یہ بھی پڑھیں
حکومت اپریل میں انتخابات کرانے پر مجبور ہو جائے گی، عمران خان
انہوں نے کہا کہ جن پر کرپشن کے کیسز ہیں وہ آج اسمبلی میں ہیں، وہ الیکشن سے نہیں نیلامی سے آتے ہیں ۔ جنرل باجوہ کہتے تھے احتساب کو بھول جائو معیشت پر توجہ دو ، ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ اس نے مجھ پر حملے کی سازش کی تھی، رانا ثنا، شہباز شریف اور ایک اعلیٰ افسر نے منصوبہ بنایا تھا، ویڈیو جاری کی گئی کہ میں نے عدالت کی توہین کی ہے، پھر اشتہار چلائے گئے کہ میں نے عدالت کی توہین کی ہے۔ ، مریم نواز اور مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کی کہ میں نے مذہب کی توہین کی۔
مزید پڑھیں
جان کو خطرہ ہے لیکن چھپ کر بیٹھنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ہماری حکومت تھی، میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کراسکا۔ قومی اسمبلی سے استعفوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ مذاق بن گئی جب ہم کہہ رہے تھے کہ ڈر کے مارے استعفے قبول کیے، الیکشن کمیشن، ایف آئی اے اور نیب پر کوئی اعتبار نہیں کرتا انہوں نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ باجوہ کے بعد اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہوگی، پنجاب میں مسٹر ایکس اور وائی نے دھکا دیا، دھمکی دی کہ ہمارے لوگ ن لیگ میں چلے جائیں ہمارے ایم پی ایز پر دباؤ ڈالا گیا ۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ایم کیو ایم پیپلز پارٹی کو ختم کرکے بنی، کبھی کسی سیاستدان کو ختم نہیں کیا نگراں وزرائے اعلیٰ کے حوالے سے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعظم خان کو نگراں وزیراعلیٰ تسلیم کیا گیا، سب جانتے ہیں کہ وہ ایماندار ہیں، ہم نے پنجاب میں قابل اعتماد نام دیے،کون سے نام د ئیے ، ایک زرداری کا فرنٹ مین ہے اوردوسرا شہباز شریف کا۔ ایک نام وہ ہے جو ہمارے خلاف حکومت کی تبدیلی میں شامل تھا۔